پاکستان اور آئی ایم ایف کےدرمیان ورچوئل مذاکرات کی تیاریاں جاری ہیں۔ آئی ایم ایف کو منانےکی کوششیں تیز کر دی گئی ہیں اور آردڈیننس کی تیاری مکمل ہو گئی ہے۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق 200 ارب روپے کا منی بجٹ لانے کیلئے آرڈیننس تیار کر لیا گیا ہے۔ آرڈیننس کے ذریعے 100ارب روپےکی فلڈلیوی عائدکی جائےگی۔
آئی ایم ایف پروگرام: پاکستان کیلیے نئی شرائط کیا ہیں؟ جانیے
آرڈیننس کے ذریعے 100 ارب کے ودہولڈنگ ٹیکس و دیگر اقدامات کیےگئے ہیں جب کہ نان فائلرز پر ودہولڈنگ ٹیکس عائد کرنے کے اقدامات کیےگئے ہیں۔
وزارت خزانہ کے مطابق آرڈیننس کے اجرا کے بعد آئی ایم ایف وفد پاکستان کا دورہ کرےگا آئی ایم ایف چاہتا ہے مشن آمد سے قبل آرڈیننس نافذ کر دیا جائے۔ پٹرولیم مصنوعات پر سیلزٹیکس ریٹیل پرائس پر عائد کرنےکی تجویز ہے۔
پٹرولیم لیوی کی شرح میں اضافے کافیصلہ وزیراعظم کی مشاورت سےکیاجائےگا۔ پٹرول پر سیلزٹیکس بھی شہبازشریف کی مشاورت سےعائدکیاجائے گا۔