اشتہار

سکھر میں 7 سالہ طالب علم پر ہم جماعت نے تیزاب پھینک دیا

اشتہار

حیرت انگیز

سکھر کے سرکاری اسکول میں 7 سالہ طالب علم مطیع اللہ پر ہم جماعت نے تیزاب پھینک دیا۔ متاثرہ بچے کے والد نے اسکول انتظامیہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر دیا۔

دوسری جماعت کے طالب علم حسنین نے اسکول کے واش روم میں موجود تیزاب پھینکا جس سے مطیع اللہ کا چہرہ، ٹانگیں اور جسم کے دیگر اعضا شدید جھلس گئے جبکہ اسکول انتظامیہ نے تیزاب گردی کے واقعے سے اظہارِ لاتعلقی کر دیا۔

مطیع اللہ کے والد محمد سجاد کا کہنا ہے کہ اسکول انتظامیہ کہتی ہے اگر ایسا واقعہ ہوتا ہے تو ہم ذمہ دار نہیں، پرنسپل محمد سمیع جتوئی کو شکایت کی مگر خاطرخواہ جواب نہیں ملا۔

- Advertisement -

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ’غفلت اور بروقت طبی امداد نہ دینے پر اسکول انتظامیہ اور اساتذہ کے خلاف کارروئی کی جائے۔ میں پرائیوٹ ملازم ہوں اتنے وسائل نہیں کہ بچے کا بہتر علاج کروا سکوں۔‘

متعلقہ: کراچی میں دو بہنوں پر تیزاب سے حملہ، آنکھیں ضائع ہوگئیں

متاثرہ بچے نے اپنے بیان میں بتایا کہ حسنین نے تیزاب پھینکا تو میں ٹیچر کے پاس گیا لیکن انہوں نے میری بات نہیں سنی، ٹیچر نے کہا کہ ابھی بیٹھ جاؤ بعد میں تمہیں گھر بھجواتے ہیں۔

اے آر وائی نیوز نے اسکول پرنسپل محمد سمیع جتوئی سے رابطہ کیا تو انہوں نے انتظامیہ کی لاپرواہی چھپانے کے لیے تیزاب کو ’ہلکا‘ قرار دے دیا۔

اسکول پرنسپل محمد سمیع جتوئی نے کہا کہ ’بچوں کی آپس میں لڑائی ہوئی واش روم میں تیزاب پڑا تھا۔ ایک بچے نے دوسرے پر وہ تیزاب پھینک دیا۔ وہ تیزاب بالکل ہلکا ہے اس کا اثر اتنا نہیں ہوگا۔‘

Comments

اہم ترین

سحرش کھوکھر
سحرش کھوکھر
Sehrish Khokhar is ARY News Sukkur Correspondent

مزید خبریں