اشتہار

سی پی این ای کی میڈیا آزادی پر کانفرنس، عماد یوسف پر مقدمے کی مذمت

اشتہار

حیرت انگیز

کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز کی پاکستان میں میڈیا کی آزادی پر گول میز کانفرنس ہوئی جس میں ہیڈ آف اے آر وائی نیوز عماد یوسف پر جعلی مقدمے کی بھرپور مذمت کی۔

کانفرنس میں پاکستان میں صحافیوں کو درپیش چیلنجز کی صورتحال، حکومتی قدغنوں، مقدمات اور گرفتاریوں پر گفتگو ہوئی جبکہ سی پی این ای کی پاکستان میڈیا فریڈم رپورٹ 2022 پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

پی ایف یو جے نے کہا کہ ہیڈ آف اے آر وائی نیوز عماد یوسف پر جعلی مقدمہ بنا کر ہراساں کیا جا رہا ہے، ملکی تاریخ میں پہلی بار کسی صحافی پر پھانسی اور عمر قید کی دفعات کا اطلاق کیا گیا، ارشد شریف کے قتل کو سو دن ہونے والے ہیں اب تک انصاف نہیں ملا۔

- Advertisement -

گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے سینئر صحافی مظہر عباس نے کہاکہ ارشد شریف قتل ہائی پروفائل کیس ہے، تفتیش کرنے والے رکن کو ہٹانے سے جے آئی ٹی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی رپورٹ متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

صدر ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز اظہر عباس بولے صحافی تنظیمیں ڈٹی رہیں حکومت کو پیچھے ہٹنا پڑے گا۔

سینئر ایڈیٹر انور ساجدی نے کہا کہ صحافیوں کے خلاف مقدمات اور تشدد پر سب کو آواز اٹھانی چاہیے۔

کانفرنس میں دیگر شرکا نے کہا کہ پیکا قانون کے خلاف سب نے آواز اٹھائی اور ڈٹے رہے جس سے حکومت پیچھے ہٹی میڈیا مسائل پر صحافتی اداروں کو جوائنٹ ایکشن کمیٹی بنانی چاہے۔

سی پی این ای کی پاکستان میڈیا فریڈم رپورٹ 2022 پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور بتایا گیا کہ 2022 میں چار صحافی جاں بحق ہوئے، تیرہ صحافیوں پر تشدد ہوا، دس صحافیوں کو گرفتار کر کے مقدمات بنائے گئے، تین خواتین صحافیوں کو سوشل میڈیا کے ذریعے ہراساں کیا گیا۔

کانفرنس کی میزبانی سی پی این ای کے سیکرٹری جنرل عامر محمود نے کی۔ پی ایف یوجے کے لالہ اسد پٹھان سمیت سینئر صحافیوں اور صحافی تنظیموں نے شرکت کی۔ کانفرنس میں شہید صحافی ارشد شریف کی بیوہ ویڈیو لنک پر شریک ہوئیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں