تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

غیر ضروری مقدمہ دائر کرنے پر وزارت خزانہ کے سابق ملازمین پر جرمانہ عائد

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے غیر ضروری مقدمہ دائر کرنے پر وزارت خزانہ کے سابق ملازمین پر جرمانہ عائد کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سپریم کورٹ میں 2015 سے پہلے اور بعد کے ریٹائر ملازمین کی پینشن میں تفریق کے خلاف کیس کی سماعت کی۔

سپریم کورٹ نے غیر ضروری مقدمہ دائر کرنے اور عدالتی وقت ضائع کرنے پر وزارت خزانہ کے سابق ملازمین پر جرمانہ عائد کر دیا۔

سابق ملازمین نے کہا کہ 2015 کے بعد ریٹائر ہونے والے سرکاری ملازمین کی پنشن غیر قانونی طور پر بڑھائی گئی، چیف جسٹس برہم ہو کر بولے ’’کیا کسی کے غلط کام پر عدالت آپ کے لیے بھی غلط حکم جاری کرے؟‘‘

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ جن ملازمین کے خلاف آپ نے کیس دائر کیا، کیا انھیں آپ نے فریق بنایا؟ سابق ملازمین نے کہا ہم سارے ریٹائرڈ ملازمین کو فریق نہیں بنا سکتے۔ چیف جسٹس نے اس پر کہا کہ آپ اس لیے سارے ریٹائرڈ ملازمین کو فریق نہیں بنا سکتے کیوں کہ آپ غلط استدعا کر رہے ہیں۔

چیف جسٹس نے سابق ملازمین پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ عدالت میں الف ب کا کیس لایا کریں، زیر زبر کا نہیں، چیف جسٹس نے ملازمین سے استفسار کیا کہ عدالتی وقت ضائع کرنے پر ان پر کتنا جرمانہ کیا جائے؟

سابق ملازمین نے کہا کہ معاف کر دیں، آئندہ غیر ضروری مقدمہ دائر نہیں کریں گے۔ تاہم چیف جسٹس نے کہا کہ دونوں درخواست گزاروں کو ایک ایک لاکھ جرمانہ کرنا تھا لیکن ایک، ایک ہزار روپے جرمانہ کر رہے ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے کیس خارج کر دیا۔

Comments

- Advertisement -