جمعرات, مئی 16, 2024
اشتہار

مشتعل ہجوم نے قرآن کی بے حرمتی کا الزام لگا کر ایک شخص کو قتل کرڈالا

اشتہار

حیرت انگیز

ننکانہ صاحب:  مشتعل ہجوم نے قرآن کی بے حرمتی کا الزام لگا کر ایک شخص کو قتل کردیا، پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب کے شہر ننکانہ صاحب مشتعل ہجوم نے قرآن کی بے حرمتی کے الزام میں ایک شخص کو جان سے مار دیا۔

پولیس نے بتایا کہ مشتعل ہجوم نے تھانے پر حملے کرکےملزم کو پولیس تحویل سے چھڑایا تھا تاہم سندرانہ ٹاؤن میں پیش آنے والے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

- Advertisement -

پولیس کا کہنا تھا کہ تھانہ واربرٹن کے علاقہ سندرانہ ٹاؤن میں وارث نامی شخص اپنی طلاق یافتہ بیوی کی شادی رکوانے کے لیئے قرآنی اوراق پر سابقہ بیوی کی تصاویر لگا کر جادو ٹوانہ کرکے گلیوں بازاروں میں بکھیر رہا تھا کہ علاقہ مکینوں نے موقع پر پکڑ لیا۔

مشتعل ہجوم اس شخص کی درگت بنانا شروع کر دی تاہم اطلاع ملتے ہی تھانہ واربرٹن کی پولیس موقع پر پہنچ کر ملزم کو گرفتار کر کے تھانہ لے آئی۔

جس کے بعد ہزاروں کی تعداد میں مشتعل ہجوم نے تھانہ پر دھاوا بول دیا اور ملزم کو پولیس کسٹڈی سے چھین کر موت کے گھاٹ اتار دیا۔

مظاہرین لاش کو آگ لگا کر جلانا چاہتے تھے لیکن ضلع سے آئی پولیس فورس اور ڈی پی او ننکانہ عاصم افتخار نے مشتعل ہجوم سے لاش قبضہ میں لے کر اسپتال منتقل کردی اور حالات کو کنٹرول کر لیا۔

آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے ننکانہ میں ہجوم کےہاتھوں شہری کی ہلاکت کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایس پی اور ایس ایچ او واربرٹن، فیروز بھٹی کو فوری طورپرمعطل کردیا۔

ڈاکٹر عثمان انور نے ڈی آئی جی آئی اے بی،ڈی آئی جی اسپیشل برانچ کوانکوائری رپورٹ پیش کرنےکاحکم دیتے ہوئے کہا کہ قانون کو ہاتھ میں لینے کی کسی کو اجازت نہیں چاہے وہ کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہو، واقعہ کے ذمہ داروں کیخلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں