اشتہار

ٹیکنالوجی کی مدد سے بھوت پکڑنے والا گروہ سامنے آ گیا

اشتہار

حیرت انگیز

کیپ ٹاؤن: جنوبی افریقہ میں ٹیکنالوجی کی مدد سے بھوت پکڑنے والا ایک گروہ سامنے آیا ہے، جو اس کوشش میں ہے کہ دنیا کو بتا سکے کہ بھوت واقعی ہوتے ہیں۔

جنوبی افریقی میڈیا کے مطابق دو سال قبل 39 سالہ ریواس برائٹ نے ’دی اپ سائیڈ ڈاؤن‘ نامی بھوتوں کا شکار کرنے والے افراد پر مشتمل ایک گروپ کی بنیاد رکھی، جس کا مقصد یہ ثابت کرنا ہے کہ بھوت حقیقی ہیں۔

رات ڈھلتے ہی ہاتھوں میں ٹارچ تھامے ریواس برائٹ اور ان کے ساتھی جنوبی افریقہ کے شہر پریٹوریا میں غیر آباد عمارتوں میں بھوت کی تلاش میں نکل جاتے ہیں۔

- Advertisement -

اس گروہ کا ایک رکن 39 سالہ نائجل ملنڈر دن میں ایک کیسینو میں کام کرتا ہے، اس گروپ نے قلیل عرصے میں محققین اور پیراسائیکالوجسٹس کی توجہ حاصل کر لی ہے، گروہ کا کہنا ہے کہ وہ جو کام کر رہے ہیں وہ ایک ٹوٹی پھوٹی سائنس ہے۔

ریواس برائٹ کا گروپ 5 مردوں اور 2 خواتین پر مشتمل ہے، انھوں نے بھوتوں کے اسرار کو حل کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا، جن میں انفرا ریڈ کیمرے، موشن اور ہیٹ ڈیٹیکٹرز، ریڈیوز اور خود تیار کردہ ایپ شامل ہیں، اور ان کی مدد سے وہ پراسرار سمجھی جانے والی عمارتوں میں بھوتوں کا سراغ تلاش کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔

نائجل ملنڈر کا کہنا ہے کہ یہ ثابت کرنے کے لیے کہ کھڑکی میں سے صرف ہوا نہیں گزر رہی یا دروازہ کسی ارتعاش کی وجہ سے بند ہو رہا ہے، انھیں کافی ثبوتوں کی ضرورت ہے۔

گروپ کے ایک دوسرے رکن کا کہنا ہے کہ لوگ انھیں پاگل سمجھتے ہیں لیکن جب ہمیں ایک بڑا ثبوت مل جائے تو پتا چلے گا کہ کون پاگل ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں