اشتہار

وزیر اعظم بنتے ہی اڈانی کمپنی کے خلاف تحقیقات کیوں بند ہو گئیں، کانگریس رہنما کا مودی سے سوال

اشتہار

حیرت انگیز

کانگریس کے سینئر لیڈر جئے رام رمیش نے ایشو اٹھایا کہ آخر مودی جی کے پی ایم بننے کے بعد اڈانی سے جڑی کمپنیوں کی تحقیقات کیوں بند کی گئی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق کانگریس کے سینئر لیڈر جئے رام رمیش نے کہا کہ محترم پی ایم مودی جی، ہم سبھی نے معاشی جرائم کے لیے محفوظ پناہ گاہوں کو ختم کرنے‘ اور ’بدعنوانیوں کے کاموں کو چھپانے والے پیچیدہ بین الاقوامی ریگولیٹری اور بینکنگ رازداری کے مایہ جال کو توڑنے‘ کی آپ کی اپیل کو سنا ہے۔

انہوں نے کہا  پھر بھی غیر ملکی ٹیکس ہیون میں شیل کمپنیوں نے آپ کے دوست گوتم اڈانی کے کاروبار آپریشن میں بغیر کسی سنگین نتائج کے مرکزی کردار نبھایا ہے۔

- Advertisement -

کانگریس لیڈر نے کہا ان کے بھائی ونود اڈانی پر الزام ہے کہ انھوں نے ماریشس میں کم از کم 38 شیل یونٹس قائم کیں، جن میں سے کئی نے بغیر کسی معلوم آمدنی کے    ذرائع اور کاروباری سرگرمی کے اڈانی گروپ کے ساتھ بڑا کاروبار کیا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ ونود اڈانی کے ذریعہ مبینہ طور سے کنٹرولڈ شیل کمپنیوں نے بھی اڈانی گروپ کی کمپنیوں میں زبردست رقم کی سرمایہ کاری کی ہے۔ ریکارڈ بتاتے ہیں کہ یو اے ای واقع ایمرجنگ مارکیٹ انویسٹمنٹ ڈی ایم سی سی نے 22-2021 میں اڈانی پاور کی معاون کمپنی مہاجن انرجین کو 7919 کروڑ روپے کا قرض دیا تھا۔

اسی سال اڈانی انفراسٹرکچر کو ماریشس واقع گارڈینیا ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ سے 5145 کروڑ روپے ملے،  دونوں اداروں کے ونود اڈانی سے جڑا بتایا جاتا ہے۔ دونوں نے اڈانی گروپ کو بغیر کسی واضح معلوم کاروباری سرگرمیوں کے بڑی مقدار میں رقم قرض دیا۔ کیا یہ سبھی سرگرمیاں آپ کی تحقیقاتی ایجنسیوں کے ذریعہ تحقیقات کے لائق نہیں ہے؟

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں