11.2 C
Dublin
پیر, مئی 13, 2024
اشتہار

ویڈیو: چپس کے خالی ریپرز سے چشمہ کیسے تیار کیا گیا؟

اشتہار

حیرت انگیز

پونے: بھارتی شہر پونے میں چپس کے خالی ریپرز سے دنیا کا پہلا چشمہ تیار کر لیا گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق دنیا میں پہلی بار چپس کے خالی ریپرز ری سائیکل کر کے چشمے تیار کیے گئے ہیں، بھارتی شہر پونے میں ایک اسٹارٹ اپ کمپنی نے یہ انوکھا کام کیا ہے۔

آشایا نامی اسٹارٹ اپ کمپنی کے مالک انیش ملپانی نے دعویٰ کیا ہے کہ ’’یہ دنیا کے پہلے ری سائیکل سن گلاسز ہیں‘‘ جو پھینکے گئے چپس کے پیکٹس سے بنائے گئے ہیں۔

- Advertisement -

انیش ملپانی نے جمعرات کو ٹوئٹر پر جدید ری سائیکل شدہ دھوپ کے چشموں کی تیاری کا اعلان کیا، انھوں نے ایک ویڈیو بھی شیئر کی جس میں دکھایا گیا کہ ان کی کمپنی کیا کرتی ہے، اور ملٹی لیئرڈ پلاسٹک (MLP) سے دھوپ کے چشمے بنانے کے پیچھے کا سارا عمل کس طرح انجام دیا گیا ہے۔

ملپانی نے اپنی پوسٹ میں لکھا ’’یہ میری زندگی کا سب سے مشکل کام تھا، اب میں چپس کے پیکٹس سے بنائے گئے پہلے ری سائیکل چشمے انڈیا میں پیش کر رہا ہوں۔‘‘

انھوں نے بتایا کہ صرف چپس کے پیکٹ ہی ری سائیکل نہیں کیے جاتے بلکہ ہر قسم کی چیزیں ری سائیکل کی جاتی ہیں، جنھیں ری سائیکل کرنا نا ممکن سمجھا جاتا ہے، اس میں چاکلیٹ کے ریپر، دودھ کے ڈبے اور دیگر قسم کے پیکٹ شامل ہیں، انھوں نے کہا کہ کئی جھلیوں والے پلاسٹک کو ری سائیکل کرنا نا ممکن سمجھا جاتا ہے اور دنیا بھر میں اس کو ری سائیکل کرنے کی شرح صفر فی صد ہے، سمندروں میں 80 فی صد لچک دار پلاسٹک جاتا ہے جو کہ خطرناک ہے۔

پلاسٹک کو ری سائیکل کر کے چشمے بنانے کے بارے میں انیش نے بتایا کہ ان کی کمپنی نے کئی جھلیوں والے پلاسٹک سے مواد نکالنے کا طریقہ پا لیا ہے اور اسے ہائی کوالٹی کی مصنوعات اور مٹیریل میں تبدیل کر کے چشمے بنائے جاتے ہیں۔

برانڈ وِداؤٹ کے چشموں کے بارے میں انھوں نے کہا کہ یہ چشمے سب سے پائیدار چشمے ہوں گے، یہ بہت کار آمد ہیں کیوں کہ یہ سورج کی شعاعوں کو جذب کرتے ہیں، پائیدار ہیں، لچک دار ہیں اور آرام دہ ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں