ہفتہ, مئی 11, 2024
اشتہار

امریکا کے بعد کینیڈا کے بھی چین کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہو گئے

اشتہار

حیرت انگیز

اوٹاوا: کینیڈیں وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو نے چین پر ملک کے جمہوری نظام میں مداخلت کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ کینیڈین انتخابات میں مبینہ چینی مداخلت کی رپورٹس سامنے آئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق امریکا کے بعد کینیڈا کے بھی چین کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہو گئے ہیں، وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے جمعہ کو کہا کہ چین کینیڈا کی جمہوریت اور انتخابات میں مداخلت کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

ٹروڈو نے کہا میں برسوں سے کہہ رہا ہوں، ہاؤس آف کامنز کے فلور پر بھی کہا کہ چین ہماری جمہوریت میں، ہمارے ملک کے عمل میں، اور ہمارے انتخابات میں مداخلت کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

- Advertisement -

تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حالیہ دو وفاقی انتخابات کا جو نتیجہ تھا اس کا فیصلہ کینیڈین شہریوں نے ہی کیا ہے۔

ٹروڈو کا یہ بھی کہنا تھا کہ چینی مداخلت روکنے کے لیے انٹیلی جنس اور سیکیورٹی ایجنسیاں پچھلے کئی سالوں سے ٹولز تیار کرنے پر کام کر رہی ہیں۔

ادھر کنزرویٹو لیڈر پیئر پوئیلیور نے جمعہ کے روز جسٹن ٹروڈو پر حالیہ وفاقی انتخابات میں چینی مداخلت کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا ہے۔

گلوب اینڈ میل نے جمعہ کو ایک رپورٹ شائع کی ہے کہ کینیڈا کی سیکیورٹی انٹیلی جنس سروس (CSIS) کی انتہائی خفیہ دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ بیجنگ نے 2021 کے وفاقی انتخابات میں ایک لبرل اقلیتی حکومت کو یقینی بنانے اور متعدد کنزرویٹو امیدواروں کی شکست کے لیے کوشش کی۔

دوسری طرف چین نے کینیڈا کے انتخابات میں مداخلت کی تردید کی ہے، چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے گزشتہ سال کہا تھا کہ بیجنگ کو کینیڈا کے اندرونی معاملات میں کوئی دل چسپی نہیں ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں جی ٹوئنٹی کانفرنس میں چینی صدر شی جن پنگ نے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی اس بات پر سخت سرزنش کی تھی کہ انھوں نے ملاقات کی تفصیلات کیوں لیک کیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں