اشتہار

پی ٹی آئی نے ضمنی انتخابات کو چیلنج کر دیا

اشتہار

حیرت انگیز

پشاور: پاکستان تحریک انصاف کے سابق ممبران قومی اسمبلی نے 16 مارچ کو ہونے والے ضمنی انتخابات کو ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔

درخواست میں عدالت سے 16 مارچ کو ہونے والے ضمنی انتخابات کے پراسس کو معطل کرنے اور 16 مارچ کو ہونے والے ضمنی انتخابات کے پراسس کو روکنے کی استدعا کی گئی ہے۔

درخواست میں اسپیکر قومی اسمبلی, سیکرٹری قومی اسمبلی, الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست پی ٹی آئی کے ممبران قومی اسمبلی نے بیرسٹر گوہر خان کی وساطت سے دائر کیا ہے۔

- Advertisement -

مؤقف اپنایا گیا ہے کہ اسپیکرقومی اسمبلی نے قانونی نکات پورے کئے بغیر 35 اراکین کے استعفی منظور کئے ممبران قومی اسمبلی استعفی کی تصدیق کے لئے سپیکر کے سامنے پیش نہیں ہوئے لیکن سپیکر نے ان کے استعفی منظور کئے آئین کے مطابق اسپیکر ممبران کی جانب سے استعفی کی تصدیق کئے بغیر استعفی منظور نہیں کرسکتے۔

درخواست کے مطابق 15 جنوری کو پنجاب اور 17 کو خیبرپختونخوا کے اسمبلی تحلیل کی تو اسپیکر نے پہلے 35 اور پھر 42 ممبران کے استعفی منظور کئے اسپیکر نے خود رولنگ دی کہ ویریفیکیشن کے بغیر استعفی منظور نہیں کرے گے اب اسپیکر نے خود استعفی منظور کئے ہیں وہ غیر قانونی ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی میں واپس جانے کا اعلان کیا تو اسپیکر نے ممبران کی استعفی منظور کئے اسپیکر نے 35 ممبران اسمبلی کو استعفی کی تصدیق کے لئے بلائے بغیر ان کے استعفی منظور کئے جو غیر قانونی ہے سپریم کورٹ نے بھی کیس کے سماعت کے دوران کہا کہ پی ٹی آئی ممبران کو پارلیمنٹ میں واپس جانا چاہیئے سپریم کورٹ نے کہا کہ ممبران کو پارلیمنٹ میں واپس جاکر جمہوری پراسس میں حصہ لینا چاہیئے۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں