اوٹاوہ: کینیڈا کی حکومت نے ملک میں موجود ایرانیوں کے لیے امیگریشن رولز میں نرمی کی ہے، ایرانی تعلیم یا کام کے لیے نئے پرمٹ کی درخواست دے سکیں گے اور ان سے فیس بھی وصول نہیں کی جائے گی۔
اردو نیوز کے مطابق ایران میں انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزی کے بعد کینیڈا کی حکومت نے ملک میں موجود ایرانیوں کے لیے امیگریشن رولز میں نرمی کی ہے۔
امیگریشن ڈپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ اس پیش رفت سے ایسے ایرانیوں کے لیے آسانی پیدا ہوگی جو اپنے عارضی اسٹیٹس میں توسیع چاہتے ہیں۔
ایرانی تعلیم یا کام کے لیے نئے پرمٹ کی درخواست دے سکیں گے اور ان سے فیس بھی وصول نہیں کی جائے گی، وہ کام کرنے کے لیے پرمٹ کی درخواست دے سکیں گے جس کے ذریعے وہ اپنی پسند کے کسی بھی شعبے یا ادارے میں کام کر سکیں گے۔
امیگریشن کے وزیر شان فریسر کا کہنا ہے کہ ایرانی حکومت کے غیر انسانی سلوک پر کینیڈا چپ نہیں بیٹھ سکتا۔
امیگریشن ڈپارٹمنٹ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ کینیڈا میں موجود ایرانیوں کی درخواستیں ترجیحی بنیادوں پر نمٹائی جائیں گی اور یہ سلسلہ یکم مارچ سے شروع ہوگا۔
حالیہ مہینوں میں کینیڈا نے حکومت مخالف مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کے بعد ایرانی تنظیموں اور حکام پر پابندیاں لگائی ہیں۔