منگل, مئی 13, 2025
اشتہار

جامنی چائے کن پتیوں سے تیار کی جاتے ہے؟

اشتہار

حیرت انگیز

چائے دنیا کے مقبول ترین مشروبات میں سے ایک ہے جسے لوگوں کی اکثریت بہت شوق سے اپنی غذا میں شامل رکھتی ہے، تاہم اب اس کی کئی اقسام سامنے آچکی ہے ہیں انہی میں جامنی چائے بھی شامل ہے۔

موجودہ  دور میں مختلف تحقیقات کے نتیجے بہت سے پودوں میں ایسے صحت کے خواص سامنے ہیں جن کی چائے بناکر استعمال کی جائے تو یہ کئی غذاؤں کی نسبت زیادہ فائدہ مند ثابت ہوتی ہیں، اسی طرح جامنی چائے بھی جامنی پھول کی پتیوں سے تیار کی جاتی جو صرف کینیا میں کاشت کیا جاتا ہے۔

جامنی چائے کمیلیا سائنیسس کے پودے سے تیار کی جاتی ہے یہ وہی پودا جس سے کالی اور سبز چائے حاصل کی جاتی ہے تاہم چائے کی جامنی رنگت ایک منفرد جینیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہوتی ہے جو اینتھوسیانین پیدا کرتی ہے یہ وہی طاقتور اینٹی آکسیڈینٹ جو بلیو بیریز میں پایا جاتا ہے۔

 درحقیقت، اس میں بلوبیری کے کی نسبت کئی گنا زیادہ اینتھوسیانین جو ایک بہترین اینٹی آکسیڈینٹ پایا جاتا ہے۔

اس چائے میں اینٹی آکسیڈینٹس کی کثیر مقدارپائی جاتی ہے جو امراض قلب سے تحفظ فراہم کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے، ساتھ ہی یہ کینسر سے بچانے، بینائی کو بہتر بنانے اور کولیسٹرول اور بلڈ شوگر کو میٹابولزم کرنے میں مدد دیتی ہے۔

سبز چائے کی طرح، جامنی چائے میں بھی اینٹی آکسیڈینٹ کی ایک اور شکل کی اعلیٰ سطح ہوتی ہے جسے کیٹیچنز کہتے ہیں، خاص طور پر ای جی سی جی جو کہ سبز چائے میں پایا جانے والا طاقتور اینٹی آکسیڈینٹ ہے۔

 یہ نیوروحفاظتی اینٹی آکسیڈنٹس خون کے دماغ کی رکاوٹ کو گھیر لیتے ہیں، اور چوہوں پر کی گئی ایک تحقیق میں، اس کے استعمال سے دماغ کی اینٹی آکسیڈینٹ صلاحیت میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

جامنی چائے کا ایک اور بہترین فائدہ یہ ہے کہ اس کے استعمال سے وزن میں کمی لائی جاسکتی ہے جس کی وجہ اس میں ایک خاص قسم کا پولیفینول ہے جسےجی ایچ جی کہتے ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں