اشتہار

علی ظفر اور میشا شفیع کے کیس میں اہم پیشرفت

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور کی سیشن عدالت میں گلوکار علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کیس کی سماعت میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق لاہور کے ایڈیشنل سیشن جج محمود خان نے کیس کی سماعت کی اس دوران علی ظفر عدالت میں پیش ہوئے جبکہ میشا شفیع پر ویڈیو لنک کے ذریعے علی ظفر کے وکیل عمر طارق گل نے جرح کی۔

علی ظفر کے وکیل نے پوچھا کہ جنسی ہراسگی کے الزام کے بعد بھی آپ نے ان کے ساتھ دو تصاویر اور کنسرٹ کی ویڈیو اپ لوڈ کیں جبکہ عدالت میں میشا شفیع کا فیس بک اکاؤنٹ اور اپ لوڈ ہوئی تصاویر بھی دکھائی گئیں۔

- Advertisement -

جواب میں میشا شفیع نے کہا کہ میرے علم میں نہیں ہوسکتا ہے یہ میری ٹیم کی جانب سے کی گئی ہوں۔

گلوکار کے وکیل نے کہا کہ ہراسگی کے الزام کے بعد بھی ٹورنٹو میں علی ظفر سے خود رابطہ کیا جبکہ عدالت میں میشا شفیع کی جانب سے علی ظفر کو بھجوائے گئے میسجز بھی پیش کیے گئے جب نمبر کی تصدیق کے لیے میشا کے وکیل نے علی ظفر کو کہا کہ ’آپ دوبارہ میسج کریں تو علی ظفر نے کانوں کو ہاتھ لگا لیا۔‘

میشا شفیع کے وکیل نے بعد میں کنفرم کیا کہ نمبر گلوکارہ کا ہی ہے۔

علی ظفر کے وکیل نے استفسار کیا کہ ’می ٹو مہم‘ کے لیے باہر سے کس نے فنڈنگ کی اس پر میشا شفیع نے جواب دیا کہ کسی نے نہیں کی، علی ظفر کے وکیل نے جرح کی کہ پھر ایف بی آر نے آپ کے اکاونٹ کیوں فریز کیے جس پر میشا شفیع نے پہلے تو انکار کیا کہ ان کے اکاونٹ فریز نہیں ہوٸے پھر بعد میں مان لیا کہ اس پر ان کے وکیل اسٹے لے چکے ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ اس سے متعلق میرے وکیل ہی بتا سکتے ہیں۔

عدالت نے سماعت 28 مارچ تک ملتوی کرتے ہوٸے وکلا کو میشا شفیع کے بیان پر جرح کے لیے طلب کر لیا۔

Comments

اہم ترین

عابد خان
عابد خان
عابد خان اے آروائی نیوز سے وابستہ صحافی ہیں اور عدالتوں سے متعلق رپورٹنگ میں مہارت کے حامل ہیں

مزید خبریں