بھارت میں شادی کے نام پر مردوں کو لوٹنے والی ’’لٹیری دلہن‘‘ کے نام سے مشہور لڑکی خود اپنے جیسے ایک بہروپیے کے جال میں پھنس کر شادی کر بیٹھی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اترپردیش کے ضلع باندہ میں ایک لڑکی نے پولیس میں مقدمہ درج کرایا کہ ایک نوجوان نے اپنی شناخت چھپا کر اس سے شادی کی اور چار سال تک وہ اس کے ساتھ زندگی گزارتی رہی۔ بعد میں پتہ چلا وہ ہندو نہیں ہے جب کہ پولیس نے تفتیش کی تو یہ چونکا دینے والا انکشاف ہوا کہ شکایت درج کرانے والی لڑکی پر خود دھوکا دہی کے 22 مقدمات درج ہیں اور وہ ’’لٹیری دلہن‘‘ کے نام سے مشہور ہے۔
رپورٹ کے مطابق لٹیری دلہن سے مشہور لڑکی نے مدھیہ پردیش کے پنا ضلع کے پوائی تھانہ میں رواں سال جنوری میں 2019 کے واقعے کی ایک رپورٹ درج کرائی ہے جس میں اس نے بتایا کہ اس کے ساتھ دھوکا ہوا اور ایک نوجوان نے اپنی شناخت چھپا کر اس سے شادی کی بعد میں معلوم ہوا ہے کہ نوجوان نے ہندو بن کر اس سے شادی کی اور ازدواجی تعلق قائم کیا۔
لڑکی کی شکایت کے مطابق فروری 2019 میں وہ چترکوٹ ایک مندر میں گئی تھی جہاں اس کی ملاقات جیتندر نامی نوجوان سے ہوئی۔ دونوں نے ایک ساتھ سارا دن وہ علاقہ گھوما پھرا۔ رات ایک فارم ہاؤس میں گزاری۔ لڑکے نے شادی کا جھانسہ دے کر اس کے ساتھ تعلقات قائم کیے اور اس کے مسلسل اصرار پر مارچ 2021 میں مندر جار کر اس کے ساتھ شادی کرنے کا فریب کیا۔
لڑکی کی رپورٹ کے مطابق جیتندر نے جعلی آئی ڈی دکھا کر اپنی اصل شناخت چھپائی اور اسے گمراہ کرتا رہا اس نے اسے چوری اور ڈکیتی جیسے معاملات میں بھی پھنسایا تاکہ وہ کبھی جیتندر کی مخالفت نہ کرسکے۔ جب معلوم ہوا کہ جیتندر اصل میں ارشاد عرف شکیل ہے تو یہ شکایت درج کرائی ہے۔
ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس لکشمی نواس مشرا نے بتایا کہ خاتون کی شکایت پر پورے معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اس کے خلاف ضلع پنا کے تھانے میں شادی کرکے لوٹنے کے 22 مقدمات درج ہیں۔ یہ لڑکی سادہ لوح لوگوں کو اپنے جال میں پھنسا کر شادی کرتی اور پھر ان کی نقدی اور زیورات لوٹ کر فرار ہوجاتی تھی اور اسی وجہ سے وہ وہاں لٹیری دلہن کے نام سے مشہور ہے۔