تازہ ترین

رسالپور اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ، آرمی چیف مہمان خصوصی

رسالپور : آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر آج...

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

کرونا وائرس کس جانور سے پھیلا تھا؟ نئی تحقیق

کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا سبب اب تک مختلف جانوروں کو قرار دیا جاتا رہا تھا، اب اس سلسلے میں ماہرین نے ایک اور تحقیق کی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے سائنسدان کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے حوالے سے اہم معلومات سامنے لے آئے ہیں۔

سائنسدانوں نے کورونا وائرس پھیلانے والے جانور کی شناخت کر لی ہے، سائنسدانوں کے مطابق ریکون ڈوگ نامی ایک ممالیہ جانور کوویڈ 19 پھیلانے کا سبب بنا۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق سائنسدانوں نے چین کے شہر ووہان کی ہوانان سی فوڈ مارکیٹ میں موجود جانوروں کے جینیاتی نمونوں کا ڈیٹا جمع کر کے تجزیہ کیا۔

سائنسدانوں نے ریکون ڈوگ نامی ممالیہ جانور کے ڈی این اے کا بھی تجزیہ کیا، اس جانور کے ڈی این اے کے تجزیے سے یہ بات سامنے آئی کہ یہی جانور کرونا وائرس پھیلانے کا سبب بنا۔

سائنسدانوں کا شروع سے خیال تھا کہ کرونا وائرس چین کے شہر ووہان کی وائلڈ لائف مارکیٹ سے کسی جانور کے ذریعے انسانوں میں پھیلنا شروع ہوا مگر اب تک اس کا ثبوت نہیں مل سکا تھا۔

گزشتہ سال چینی سائنسدانوں نے اس مارکیٹ میں موجود جانوروں کا جینیاتی ڈیٹا عالمی ڈیٹا بیس کے لیے جاری کیا تھا۔

ریکون ڈوگ نامی ممالیہ جانور کے علاوہ دیگر ممالیہ جانداروں کے نمونوں میں بھی کرونا وائرس ملا ہے لیکن سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ ریکون ڈوگ نامی ممالیہ جانور سے ہی کرونا وائرس انسانوں میں منتقل ہوا ہے۔

خیال رہے کہ 2019 میں چین کے شہر ووہان سے پھیلنے والے کرونا وائرس نے پوری دنیا کو بری طرح متاثر کیا جس سے انسانی جانوں کے ضیاع سمیت عالمی معیشت پر بھی گہرے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

Comments

- Advertisement -