کراچی کے علاقے سائٹ سیمنز چورنگی کے قریب فیکٹری میں راشن کی تقسیم کے دوران بھگدڑ مچ گئی جس کے نتیجے میں 11 افراد جاں بحق ہوگئے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق بھگدڑ مچنے سے 3 بچوں اور خواتین سمیت 11 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ متعدد خواتین بے ہوش ہوگئیں۔ واقعے کے زخمیوں کو اسپتال لایا جا رہا ہے جس میں سے متعدد کی حالت تشویشناک ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ فیکٹری میں گیس کی لیکج بھی ہوئی جس سے آگ لگی۔ ریسکیو ذرائع نے بتایا کہ فیکٹری میں گیس لیکج سے آگ لگنے کی بھی اطلاع ملی ہے، فیکٹری میں پانی کھڑا ہوا ہے لگ رہا ہے آگ کو بجھایا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق فیکٹری میں زکوٰۃ یا راشن کی تقسیم سے متعلق آگاہ نہیں کیا گیا تھا، پولیس کو آگاہ کیا جاتا تو فیکٹری میں مناسب انتظامات کرتے۔
ایک پولیس اہلکار نے نمائندہ اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ فیکٹری میں کوئی موجود نہیں ہے، رش ہونے کی وجہ سے پانی کا پائپ ٹوٹا ہے اور پانی جمع ہوا ہے، رش اور بھگدڑ ہونے کی وجہ سے ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
وزیر اعلیٰ اور گورنر سندھ کا نوٹس
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی سے رپورٹ طلب کرلی۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ فلاحی کاموں کے لیے انتظامیہ کو اطلاع دینی چاہیے، 11 افراد کے جاں بحق ہونے کی رپورٹ انتہائی تکلیف دہ ہے۔
انہوں نے جانی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور زخمیوں کو فوری اسپتال منتقل کرنے کی ہدایت کی۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی اور زخمیوں کو علاج و معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت جاری کر دی۔