رہنما پی ٹی آئی اسد عمر کا کہنا ہے کہ اس وقت آئین سے اعلانیہ بغاوت ہوچکی ہے جس کا بہت نقصان ہوگا۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ اس وقت آئین سے اعلانیہ بغاوت ہوچکی ہے مگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ آئین سےبغاوت پرمنفی اثرنہیں ہوگا تو خام خیالی ہوگا، اتنا ضرور ہے کہ ملک کو جس طرح لےکرجارہےہیں اس سےبہت نقصان ہوگا۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ اگر سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل نہیں ہوتا تو ظاہر ہے کہ توہین عدالت کی کارروائی ہوگی، اب یہ دیکھنا ہوگا کہ توہین عدالت کی کارروائی صرف وزیراعظم پر لگتی ہے یا پوری کابینہ پر۔
رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم آئین پر عملدرآمد کرانے کے لئے سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑے ہیں، کئی باردہراچکے کہ سنجیدہ اورمعنی خیزگفتگوہوتو بات چیت ہوسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان شدید ترین معاشی بحران سےگزررہا ہے سیاسی، معاشی بحران کے ساتھ ساتھ آئینی اور سماجی بحران بھی دیکھ رہا ہوں، کئی بار کہہ چکے کہ ذاتی مفادات کو بالائے طاق رکھیں اور ملک کاسوچیں، آئین سےماورا کوئی بھی راستہ نہیں نکالاجاسکتا،آئین میں رہ کرمسئلہ حل کرناہوگا۔
میزبان کی جانب سے پوچھے گئے سوال پر اسد عمر نے کہا کہ سیاسی مخالفین سے بدلہ لینے کی باتیں صرف کہانی ہے پی ٹی آئی ایسا کچھ نہیں سوچتی، عمران خان ذاتی طورپر کسی سےانتقام لیں گےوہ ایسی شخصیت نہیں، کسی نےقانون توڑاہےتو اسےقانون کاسامناکرناپڑےگا۔