پیر, مئی 13, 2024
اشتہار

بھارت میں کرونا کے نئے ویرینٹ کی نئی علامت بہت خطرناک

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی: بھارت میں کرونا وائرس کے ویریئنٹ اومیکرون کے ذیلی ویرینٹ کی ایک نئی اور خطرناک علامت سامنے آ گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق بھارت میں کرونا وائرس کے کیسز میں ایک بار پھر تیزی سے اضافہ ہونے لگا ہے، Arcturus کے نام سے اومیکرون کا ایک سب ویرینٹ سامنے آیا ہے، جس کے بارے میں ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ یہ علامت پہلے کی کسی بھی قسم میں سامنے نہیں آئی۔

بھارتی محکمہ صحت کے مطابق اس وقت بھارت میں جو ویرینٹ سب سے زیادہ مل رہا ہے وہ اومیکرون کا سب ویرینٹ ہے جو آرکٹورس ہے اور اسے XBB.1.16 کا نام دیا گیا ہے۔

- Advertisement -

یہ ویرینٹ پہلی بار جنوری 2023 میں سامنے آیا تھا، اس نے 22 ممالک جیسے واشنگٹن، نیو جرسی، نیویارک، کیلیفورنیا، آسٹریلیا، ورجینیا، سنگاپور اور ٹیکساس میں تباہی مچائی ہے۔

ماہرین کے مطابق XBB.1.16 ویرینٹ اب تک کا سب سے مہلک اور تیزی سے پھیلنے والا ویرینٹ ہے، اس کی علامات بھی پہلے کی مختلف حالتوں میں نہیں دیکھی گئی تھیں۔

ڈبلیو ایچ او کے ویکسین سیفٹی نیٹ کے رکن، انڈین اکیڈمی آف پیڈیاٹرکس کے سابق کنوینر کنسلٹنٹ ڈاکٹر وپن واششتھا کے مطابق کرونا کی جو نئی علامت سامنے آئی ہے وہ ہے آنکھوں سے پانی کا نکلنا۔

طبی ماہرین کے مطابق یہ علامت بچوں میں زیادہ پائی جا رہی ہے، اور اس سے متاثرہ بچوں کےی آنکھوں میں خارش، آنکھوں کا چپکنا، گلابی آنکھ کا مسئلہ دیکھا جا رہا ہے، اس کے علاوہ تیز بخار، نزلہ و کھانسی، سر درد، پٹھوں میں درد، تھکاوٹ، گلے میں خراش، ناک بہنا وغیرہ بھی اس قسم کی علامات ہو سکتی ہیں۔

ڈاکٹروں نے کچھ عرصہ قبل بتایا تھا کہ یہ سب ویرینٹ XBB.1.5 سے 140 فی صد تیزی سے پھیلتا ہے، جس کی وجہ سے یہ زیادہ خطرناک ہو جاتا ہے۔ اس حوالے سے ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ لوگوں کو متاثر کرنے کی صلاحیت کے ساتھ یہ دیگر بیماریوں کا خطرہ بھی بڑھا سکتا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں