منگل, مئی 21, 2024
اشتہار

کیا مصنوعی چاند پر بھی زندگی کے آثار ہیں؟ ناسا نے اہم کامیابی حاصل کرلی

اشتہار

حیرت انگیز

ہیوسٹن: ناسا کے سائنسدانوں نے پہلی بار خلا میں موجود مٹی سے آکسیجن پیدا کرنے کا کامیاب تجربہ کر ڈالا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق خلائی ایجنسی نے میڈیا کو بتایا کہ مصنوعی چاند کی مٹی سے کامیابی کے ساتھ آکسیجن نکالنے میں کامیابی حاصل کرلی گئی ہے ، یہ پہلی بار ہوا ہے کہ خلا کے ماحول میں ایسا کیا گیا ہے، اور چاند پر مٹی کے ذریعے کسی وسائل کا راستہ ہموار ہوا ہے۔

ناسا نے بتایا کہ ایک اعلیٰ طاقت والے لیزر کا استعمال کرتے ہوئے سائنسدانوں نے شمسی توانائی کے مرتکز (جو ایک میگنفائنگ لینس کی طرح ہے) سے گرمی کیا اس کے بعد اس میں قمری مٹی کے سمولینٹ کو پگھلا دیا۔ یہ ری ایکٹر وہ جگہ ہے جہاں آکسیجن کو گرم کرنے اور نکالنے کا عمل ہوتا ہے۔

- Advertisement -

ناسا کے مطابق، مٹی کو گرم کرنے اور آکسیجن نکالنے کا عمل کاربوتھرمل ری ایکٹر کے اندر ہوا، یہ ایک ایسا آلہ ہے جو زمین پر کاربن مونو آکسائیڈ یا ڈائی آکسائیڈ پیدا کرنے کے لیے زیادہ درجہ حرارت کا استعمال کرتا ہے تاکہ شمسی پینل اور اسٹیل جیسی اشیاء تیار کی جا سکیں.

ناسا کے مطابق یہ ٹیسٹ پہلی بار تھا جب ری ایکٹر کو چاند نما چیمبر کے اندر استعمال کیا گیا تھا، جو اس بات کا ممکنہ ثبوت فراہم کرتا تھا کہ یہ درحقیقت قمری ماحول میں کام کر سکتا ہے۔

سائنسدانوں نے ڈرٹی تھرمل ویکیوم چیمبر کہلانے والے 15 فٹ قطر کے ساتھ ایک خصوصی کروی چیمبر کا استعمال کرتے ہوئے اسے دریافت کیا جسے سائنسدان بڑی کامیابی قرار دے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ گذشتہ سال نانجنگ یونیورسٹی کے مادی سائنسدان ینگ فانگ یاؤ اور زیگنینگ زو اور ان کی ٹیم نے یہ حیرت انگیز انکشاف کیا تھا  کہ چاند کی مٹی میں خاص مرکبات بشمول آئرن اور ٹائٹینیم سے بھرپور مادے موجود ہیں، جو سورج کی روشنی اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کا استعمال کرتے ہوئے آکسیجن جیسی مطلوبہ مصنوعات بنانے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں