اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کا کہنا ہے کہ سیاست سیاستدانوں پر چھوڑ دی جائے، سپریم کورٹ پارلیمان کی ہےاورپارلیمان سپریم کورٹ کا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی ایف یو جے کی ایگزیکٹو کونسل سےخطاب کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ صحافیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے ملکرجمہوریت کی بحالی کےلیےجدوجہد کی، صحافیوں پرکوڑے برسائے گئےلیکن اپنےموقف سےپیچھےنہیں ہٹے،میں صحافیوں کےحقوق کے لیے ان کے ساتھ کھڑا ہو۔
پارلیمنٹ کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ پارلیمان کی پروقارحیثیت کومانناپڑےگا، اسے ڈکٹیٹ نہیں کیاجاسکتا، پارلیمان کو عوام منتخب کرتی ہے، سپریم کورٹ سےگلہ نہیں ،پارلیمنٹ میں آئینی ترمیم کی جا سکتی ہے۔
راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ آمروں کو آئین میں ترمیم کی اجازت دی گئی، جب آمر آتے ہیں تو ‘سوموٹو’ نوٹس سورہاہوتاہے،آئین کی پاسداری سب پر لازم ہے جسے دوتہائی اکثریت کےسوانہیں بدلا جاسکتا۔
اسپیکر نے تقریب سے خطاب میں شکوہ کیا کہ نوے دن میں انتخابات کا کہا گیا،پارلیمان کوسائیڈ لائن کردیا، عمران خان کہتے ہیں کہ باجوہ کےکہنےپراسمبلی توڑی،کسی کےکہنے پراسمبلی توڑنے کی اجازت کونساقانون دیتاہے؟پارلیمنٹ کی سپرمیسی سپریم کورٹ فیصلےکےبعد کہاں گئی؟
انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ سیاست سیاستدانوں پر چھوڑ دی جائے،سپریم کورٹ پارلیمان کی ہےاورپارلیمان سپریم کورٹ کا ہے۔ پاکستان کیخلاف کہیں اسکرپٹ لکھاجارہاہے صحافی کھوج لگائیں۔