یوکرینی صدر زیلنسکی نے روسی صدر پیوٹن کے محل پر ڈرون حملے سے لاتعلقی ظاہر کرتے ہوئے روسی الزام کو یکسر مسترد کردیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ولادیمیر پیوٹن کی رہائش گاہ کریملن پر گزشتہ روز یکے بعد دیگرے دو ڈرون حملے ہوئے، روس نے یوکرین کی جانب سے کریملن پر ڈرون حملے کا دعویٰ کرتے ہوئے صدارتی محل پر ڈرون حملے کو صدر پیوٹن کو مارنے کی کوشش قرار دیا تھا۔
روسی صدر پیوٹن کی رہائش گاہ کریملن پر دوسرا ڈرون حملہ، روس کا سخت ردِ عمل
روس کے صدرپیوٹن کی رہائش گاہ پر ڈرون حملوں کے بعد روس نے یوکرین میں جوابی کارروائی کی ہے، روسی طیاروں نے خیر سون میں سپرمارکیٹ سمیت کئی رہائشی علاقوں پر بم برسائے جس سے 21 افراد ہلاک اور 48 زخمی ہوئے۔
روسی قومی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین نے کہا کہ صدر زیلنسکی اور ان کے ساتھیوں کا خاتمہ ہی واحد آپشن بچا ہے۔
تاہم اور اب یوکرین کے صدر نے اس حملے کی تردید کر دی ہے۔
انہوں نےکہا کہ’ہم نے ولادی میر پوتن یا ماسکو پر حملہ نہیں کیا۔ ہم اپنی سرزمین پر لڑتے ہیں، ہم اپنے گاؤں اور شہروں کا دفاع کر رہے ہیں۔‘
دوسری جانب امریکا نے بھی تمام صورتحال سے لاعلمی کا اظہارکیا ہے، امریکی سیکریٹری خارجہ انتھونی بلنکن کہتے ہیں پیوٹن پر قاتلانہ حملے کی تصدیق نہیں کرسکتے۔