26.6 C
Dublin
اتوار, مئی 12, 2024
اشتہار

سپریم کورٹ میں حکومت نے مذاکرات کے لیے مزید وقت کی استدعا کر دی

اشتہار

حیرت انگیز

سپریم کورٹ میں ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کرانے کی درخواستوں پر سماعت شروع ہوگئی وفاقی حکومت نے حکومت نے مذاکرات کے لیے مزید وقت کی استدعا کر دی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کرانے کی درخواستوں پر سماعت شروع ہوگئی۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل 3 رکنی خصوصی بینچ سماعت کر رہا ہے۔ سماعت کے آغاز میں حکومتی اتحادی جماعتوں کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت عظمیٰ سے مذاکرات کے لیے مزید وقت دینے کی استدعا کردی ہے۔

سماعت شروع ہوئی تو حکومتی وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت کو اتحادی حکومت کا جواب پڑھ کر سنایا۔

- Advertisement -

فاروق ایچ نائیک کہا کہ قرضوں میں 78 فیصد، سرکلر ڈیٹ میں 125 فیصد اضافہ ہوچکا ہے۔ سیلاب کے باعث 31 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ اسمبلی تحلیل سے پہلے بجٹ، آئی ایم ایف معاہدہ اور ٹریڈ پالیسی کی منظوری لازمی ہے۔ مذاکرات میں لیول پلیئنگ فیلڈ اور ایک دن انتخابات پر اتفاق ہوا ہے تاہم اسمبلی کی تحلیل کی تاریخ پر اتفاق نہیں ہوسکا۔ حکومت ملکی مفاد میں مذاکرات کا عمل بحال کرنے کو تیار ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن ہر حال میں اسی سال اور ایک ہی دن ہونے چاہئیں۔ سندھ اور بلوچستان اسمبلی قبل از وقت تحلیل پر آمادہ نہیں، مذاکرات میں کامیابی چند روز میں نہیں ہوسکتی اور ہر فریق کو مذاکرات میں لچک دکھانی پڑتی ہے۔ پیپلز پارٹی یقین رکھتی ہے کہ بغیر مداخلت معاملات حل کیے جا سکتے ہیں اس لیے مذاکرات کے لیے مزید وقت درکار ہے۔

خبر اپ ڈیٹ کی جا رہی ہے

Comments

اہم ترین

عبدالقادر
عبدالقادر
عبدالقادر پچھلے 8برس سے اے آر وائی نیوز میں بطور سینئر رپورٹر خدمات انجام دے رہے ہیں، آپ وزیراعظم عمران خان اور حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف سے جڑی خبروں اور سیاسی معاملات پر گہری نظر رکھتے ہیں۔

مزید خبریں