اشتہار

اپوزیشن کی ترامیم مسترد، نیب ترمیمی بل منظور

اشتہار

حیرت انگیز

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس نے قومی احتساب ترمیمی بل 2023کی منظوری دیدی۔ قومی احتساب ترمیمی بل 2023 بارے اپوزیشن کی ترامیم مسترد کر دی گئیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کی زیرصدارت ہونے والے مشترکہ اجلاس میں جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق کی جانب سے نیب ترمیمی بل میں تجویز پیش کی گئی جسے مستر کر دیا گیا۔

سینیٹر مشتاق احمد نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ احتساب سے بالاتر ہیں سب کا احتساب ہونا چاہیے نیب کے قانون کو بےاثر نہیں ہونا چاہیے نیب ترمیمی بل پرمفصل بحث ہونی چاہیے پاورسیکٹرمیں اربوں روپےکی کرپشن ہوتی ہے۔

- Advertisement -

سینیٹرمشتاق احمد نے کہا کہ نیب کےچیئرمین کی براہ راست تعیناتی سےقانون کی خلاف ورزی ہوگی نیب چیئرمین کو وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈرکی مشاورت سےتعینات کریں گے۔

پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی نویدقمر نے کہا کہ بل میں کی گئی ترامیم کودوبارہ زیربحث نہیں لایا جا سکتا منظورشدہ ترامیم کو زیربحث لانے سے نئی مثال قائم ہوگی۔

وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ نیب قوانین کی وجہ سے لوگوں کو صعوبتیں برداشت کرنا پڑتی تھیں پارلیمنٹ کا ظرف بڑا ہے پارلیمنٹ نے کبھی کسی ادارے کی حدود میں مداخلت نہیں کی ہماری حدود میں روز مداخلت کی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پارلیمان کی قانون سازی کےاختیار پرکوئی فرد یا ادارہ قدغن نہیں لگا سکتا ایک جماعت نے نیب قوانین میں ترامیم پر کافی شور مچایا تھا نیب قوانین میں ترامیم کا زیادہ فائدہ ایک جماعت کو ہوا تھا صدر مملکت کو پارلیمنٹ کا حصہ ہونے کے باجود اختیارات کا علم نہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں