اشتہار

بچوں کے جعلی برتھ سرٹیفکیٹ بنوا کر خاتون نے محلہ دار سے لاکھوں روپے ہتھیا لیے

اشتہار

حیرت انگیز

اوکاڑہ: خاتون نے اپنے بچوں کے جعلی برتھ سرٹیفکیٹ بنوا کر محلہ دار کو بچوں کا باپ ظاہر کر کے اس سے لاکھوں روپے ہتھیا لیے۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب کے شہر اوکاڑہ میں ساجدہ بی بی نامی خاتون نے اپنے بچوں کے جعلی پیدائشی سرٹیفکیٹ بنوا کر محلہ دار سے لاکھوں روپے ہتھیا لیے۔

شفقت بلاک کی رہائشی خاتون ساجدہ بی بی نے زمان نامی شخص کو جعلی برتھ سرٹیفکیٹس کے ذریعے اپنے بچوں کا باپ ظاہر کر دیا تھا، معلوم ہوا ہے کہ خاتون کو اپنے محلہ دار سے کوئی رنجش تھی، جس پر اس نے یہ قدم اٹھایا۔

- Advertisement -

خاتون نے جعلی سرٹیفکیٹس یونسل کونسل سے بنوائے تھے، جن میں زمان کو بچوں کا باپ ظاہر کیا گیا تھا، ان سرٹیفکیٹس کی مدد سے اس نے زمان سے لاکھوں روپے ہتھیائے۔

ڈپٹی کمشنر اوکاڑہ نے معاملے کا نوٹس لیا، انکوائری پر معلوم ہوا کہ یونین کونسل نمبر 48 کے سیکریٹری نے بغیر تصدیق 3 بچوں کے پیدائشی سرٹیفکیٹ جعلی طور پر جاری کر دیے تھے، اور اس کے لیے سیکریٹری یونین کونسل نے رشوت لی۔ انکوائری رپورٹ میں سیکریٹری یونین کونسل کو جعلی سرٹیفکیٹس اجرا کے لیے ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔

رپورٹس کے مطاابق ساجدہ بی بی کی شادی 2008 میں محمد اکرم سے ہوئی تھی، ساجدہ نے اپنے حقیقی تین بچوں زمزم، عروج فاطمہ اور محمد بلال کے جعلی پیدائشی سرٹیفکیٹ بنوانے کے لیے یونین کونسل نمبر 48 کے سیکریٹری حبیب اللہ سے رابطہ کیا، اس نے بغیر تصدیق ہزاروں روپے وصول کر کے ساجدہ بی بی کے محلہ دار محمد زمان کو اس کے بچوں کا باپ ظاہر کر کے تین سرٹیفکیٹ جاری کر دیے، جن کی مدد سے خاتون نے محمد زمان کے خلاف ڈگری کروا دی اور لاکھوں روپے وصول کر لیے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں