قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد نے وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے کھیل ارباب لطف اللہ سے ان کے کیمپ آفس میں ملاقات کی۔
اس موقع پر ارباب لطف اللہ نے کہا قومی ٹیم کو دیکھ کر لگتا ہے سندھ میں کرکٹ کا کوئی وجود نہیں، ملک کی سب کرکٹ نرسری ہونے کے باوجود ٹی ٹوئنٹی اور ونڈے ٹیم میں سندھ کی نمائندگی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی کو لکھے گئے خط میں پوچھا ہے کہ بتایا جائے سندھ کا قصور کیا ہے، کھلاڑیوں کو منتخب کرنے کا پیمانہ کیا ہے۔ چیئرمین سے سوال کیا ہے کہ کیا سندھ کا کوئی کھلاڑی ونڈے اور ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں ملک کی نمائندگی کی اہلیت نہیں رکھتا؟
ارباب لطف اللہ نے کہا سابق کپتان سرفراز احمد قومی ہیرو ہیں چیمپئن ٹرافی جیتنا اور ٹی ٹوئینٹی میں قومی ٹیم کو نمبر ون بنانا سرفراز احمد کا ناقابل فراموش کارنامہ ہے، اس موقع پر انہوں نے متعلقہ افسران کو سرفراز احمد اکیڈمی کو جدید سہولت فراہم کرنے کے ساتھ فلٹ لائٹ کی تنصیب کے لئے ہدایت جاری کیں۔
انہوں نے سیکریٹری اسپورٹس حافظ عبدالہادی بلو کو متعلقہ ڈپٹی کمشنر اور آئی جی سندھ کے ساتھ مل کر سرفراز اکیڈمی کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
سابق کپتان سرفراز احمد نے اکیڈمی کے لئے اقدامات کرنے پر ارباب لطف اللہ کا شکریہ ادا کیا ان کا کہنا تھا کہ صوبے بھر میں کرکٹ سمیت دیگر کھیلوں کے انفراسٹرکچر کی سہولت فراہم کرنے میں سندھ حکومت کا کردار نمایاں ہے۔
سابق کپتان سرفراز نے کہا کہ جناح کالج کے جس میدان میں ہم کرکٹ کھیلا کرتے تھے اب محکمہ کھیل اور ارباب لطف اللہ صاحب کی خصوصی توجہ کے باعث جدید سہولت سے آراستہ ہوگیا ہے جس سے کالج کے طلباء کو معیاری کرکٹ کھیلنے کا موقع ملے گا۔
سرفراز احمد نے مزید کہا کہ سندھ پریمئر لیگ اور صوبے بھر میں اکیڈمیز کے قیام کا منصوبہ بہت زبردست ہے، ایس پی ایل اور اکیڈمیز سے قومی سطح پر نیا ٹیلنٹ سامنے آئے گا۔
ملاقات کے دوران صوبے میں کرکٹ کے فروغ، اکیڈمیز کے قیام اور سندھ پریمئر لیگ کے انعقاد پر تبادلہ خیال کیا گیا۔