تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

کس ملک کے لوگوں کو مسکرانا سیکھنے کے لیے ماہرین کی ضرورت پڑ گئی؟

کووڈ 19 کی وبا اور اس کے بعد معاشی تنزلی نے دنیا کو ایسا جکڑا کہ لوگ مسکرانا ہی بھول گئے، اور ایک ملک کے باشندوں کو تو مسکرانا سیکھنے کے لیے ماہرین کی ضرورت پڑ گئی۔

جاپان میں لوگ دوبارہ مسکرانا سیکھنے کے لیے مسکراہٹ کے ماہرین کی خدمات حاصل کر رہے ہیں۔

مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق کچھ لوگوں نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ وبائی امراض کی وجہ سے 3 سال تک اپنے چہروں کو ماسک کے پیچھے چھپانے کے بعد وہ قدرتی طور پر مسکرانا بھول گئے ہیں۔

اس کی وجہ سے اب انہیں مسکرانے کے فن کو دوبارہ سیکھنے کے لیے مسکراہٹ کے ٹیوٹرز کی ضرورت ہے۔

مسکراہٹ کی تعلیم دینے والی ایک ماہر نے بتایا کہ فیس ماسک کا استعمال معمول بننے کی وجہ سے لوگوں کو مسکرانے کے مواقع کم ملتے تھے، اب متعدد افراد کو مسائل کا سامنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چہرے کے مسلز کو متحرک کرنا اور پرسکون رکھنا اچھی مسکراہٹ کی کنجی ہے، میں چاہتی ہوں کہ لوگ اپنی جسمانی اور ذہنی صحت بہتر کرنے کے لیے مسکراہٹ کو زندگی کا حصہ بنائیں۔

لوگوں کو تربیت کے دوران انہیں آئینے فراہم کیے جاتے ہیں تاکہ وہ اپنے عکس کو دیکھ کر مسکراہٹ میں پیشرفت کا جائزہ لے سکیں۔

تربیت حاصل کرنے والی ایک 79 سالہ خاتون نے بتایا کہ وہ کووڈ 19 کی وبا سے قبل کی زندگی میں واپس لوٹنے کے لیے پرجوش ہیں اور اس سلسلے میں مسکراہٹ کی تربیت دینے والوں سے کچھ مدد حاصل کر رہی ہیں۔

اس طرح کی تربیت خواتین میں زیادہ مقبول ہے۔

سمائل ایکسپرٹ کا کہنا ہے کہ گزشتہ 6 ماہ کے دوران 4 ہزار سے زائد افراد کو مسکراہٹ کی تربیت دے چکی ہیں جبکہ متعدد کو سمائل ایکسپرٹ کے سرٹیفکیٹ کے حصول میں مدد فراہم کر چکی ہیں۔

ان کے زیر تربیت جاپان بھر میں 20 افراد اس طرح کی کلاسز چلا رہے ہیں۔

Comments

- Advertisement -