بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما نے مسلمان لڑکے سے اپنی بیٹی کی طے شدہ شادی دباؤ میں آکر منسوخ کر دی۔
ریاست اتراکھنڈ سے تعلق رکھنے والے یشپال بینام نے بیٹی کی مرضی کے مطابق اس کی شادی مسلمان لڑکے سے 28 مئی کو طے کر رکھی تھی جس پر ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے خوب تنقید کی گئی۔
شادی کی تیاریاں جاری تھیں یہاں تک کہ دعوت نامے بھی تقسیم کیے جا چکے تھے۔ یشپال بینام نے آخری لمحات میں ہندو انتہا پسندوں کے دباؤ میں آکر اپنا فیصلہ بدل دیا۔
دراصل ہنگامہ اُس وقت شروع ہوا جب ہندو انتہا پسندوں نے شادی کے کارڈ پر مسلمان لڑکے کا نام پڑھا۔ وہ اس پر سیخ پا ہوئے اور بی جے پی رہنما کو دھمکیاں بھی دیں۔
بی جے پی رہنما نے کہا کہ جو ماحول بن چکا ہے اس میں شادی کرنا ٹھیک نہیں، بطور عوامی نمائندہ میں پولیس سکیورٹی میں شادی کروانے کے حق میں نہیں ہوں۔
سوشل میڈیا پر شادی کیلیے بنوایا گیا کارڈ خوب وائرل ہو رہا ہے جس میں مسلمان لڑکے کا نام بھی موجود ہے۔