اتوار, مئی 26, 2024
اشتہار

آڈیولیکس تحقیقات : کمیشن کسی جج کے خلاف کوئی کارروائی کر رہا ہے، نہ کرے گا، جسٹس فائزعیسیٰ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : آڈیولیکس کی تحقیقات کرنے والے جوڈیشل انکوائری کمیشن کےسربراہ جسٹس فائزعیسیٰ کا کہنا ہے کہ کمیشن کسی جج کے خلاف کوئی کارروائی کر رہا ہے نہ کرے گا۔

تفصیلات کے مطابق آڈیولیکس کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل انکوائری کمیشن کا پہلا اجلاس ہوا، سربراہ کمیشن جسٹس قاضی فائز نے کہا کہ کمیشن کارروائی اسلام آباد سپریم کورٹ میں کرےگا، کسی گواہ یا فریق نے ان کیمرہ کارروائی کی درخواست کی تو مناسب حکم دیا جائے گا، صرف کچھ بزرگ خواتین کے بیانات لینے کیلئےممکن ہیں لاہور جائیں۔

جسٹس قاضی فائز کا کہنا تھا کہ ہمارے سامنے پیش ہونے والوں کو ملزم نہیں سمجھا جائے گا، آج جوڈیشل کمیشن کے سیکریٹری کا نام فائنل کرکے بتا دیا جائے گا ، پوری کوشش کی جائے گی مینڈیٹ کے مطابق کارروائی مکمل کی جائے۔

- Advertisement -

سربراہ کمیشن نے واضح کیا کہ انکوائری کمیشن جج کیخلاف کوئی کارروائی کر رہا ہے نہ کرےگا، کمیشن صرف حقائق کے تعین کیلئے قائم کیا گیا ہے، سپریم جوڈیشل کونسل کےدائرہ اختیار میں مداخلت نہیں ہوگی۔

انھوں نے مزید کہا کہ گواہوں کی نہ صرف عزت کریں گے بلکہ جواب میں عزت کی توقع بھی کرتےہیں، کمیشن کو اختیار ہے کہ تعاون نہ کرنیوالوں کے سمن جاری کر سکے، کمیشن نوٹس جاری کرے گا کوشش ہوگی کسی کے سمن جاری نہ ہوں۔

جسٹس قاضی فائز کا کہنا تھا کہ حکومتی افسران کے پاس پہلے ہی انکار کی گنجائش نہیں ہوتی، عوام سے معلومات فراہمی کیلئے اشتہار جاری کیا جائے گا، اردواور انگلش اخبارات میں اشتہارات جاری کئے جائیں گے۔

جوڈیشل کمیشن نے آڈیو لیکس کارروائی کےدوران چلانے کے انتظامات اور اٹارنی جنرل کو آڈیوزکی تصدیق کیلئےمتعلقہ ایجنسی کا تعین کرنے کی ہدایت کردی۔

جسٹس قاضی فائز عیسی نے سوال کیا کہ آڈیو لیکس کی تصدیق کیسےہو گی؟ آڈیو لیکس کی تصدیق کیلئے پنجاب فارنزک ایجنسی سے رابطہ کیا جا سکتا ہے، تاکہ  کوئی شخص کہے آڈیو میں آواز ان کی نہیں، یا ٹمپرڈ ہے تو تصدیق پہلے سے کرنا ہو گی، فارنزک ایجنسی رکن موجود ہو تاک کوئی انکار کرے تو تصدیق ہو۔

Comments

اہم ترین

راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز اسلام آباد سے خارجہ اور سفارتی امور کی کوریج کرنے والے اے آر وائی نیوز کے خصوصی نمائندے ہیں

مزید خبریں