پنجاب کے شہر بہاولنگر سے پاکستان تحریک انصاف کے دو سابق ممبر صوبائی اسمبلی پارٹی کو خیرباد کہہ گئے۔
پی پی 240 سے پی ٹی آئی سابق ایم پی اے ممتاز مہاروی نے پارٹی چھوڑ دی جبکہ سابق ایم پی اے آصف موہل نے بھی پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی واقعات کی پر زور مذمت کرتے ہیں، پاک آرمی کے شہدا کی توہین پر دلی افسوس ہے، آئندہ کا لائحہ عمل اپنے ووٹرز سے مشاورت کے بعد طے کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی لیڈرشپ نے کارکنوں کو تشدد اشتعال انگیزی کیلیے تیار کیا، سانحہ 9 مئی کے ذمہ داروں کو سخت سزا دی جائے۔
سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد پرتشدد مظاہروں میں کور کمانڈر ہاؤس لاہور اور پشاور میں ریڈیو پاکستان کی عمارت کو نذر آتش کیا گیا۔ واقعات کے بعد اب تک متعدد پی ٹی آئی رہنما پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر چکے ہیں۔
کچھ روز قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کی علیحدگی اختیار کرنے پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان میں جبری شادیوں کے بارے میں تو سن رکھا تھا لیکن پی ٹی آئی کیلیے جبری علیحدگی کا نیا عجوبہ متعارف کروایا گیا ہے، حیران ہوں ملک سے انسانی حقوق کی تنظیمیں کہاں غائب ہوگئی ہیں۔