اشتہار

کچرے سے منفرد فن پارے بنانے والی ڈاکٹر سعدیہ فضل

اشتہار

حیرت انگیز

کہتے ہیں کہ دنیا میں کوئی چیز بیکار نہیں ہوتی بس اس کی اہمیت کو سمجھنے اور اس کو استعمال کرنے کی صلاحیت رکھنے والا ذہن درکار ہوتا ہے۔

ایسے ذہین لوگوں میں اسلام آباد سے تعلق رکھنے والی ماہر نفسیات ڈاکٹر سعدیہ فضل بھی ہیں جو گھریلو کچرے (کاٹھ کباڑ) کو اپنے ہنر سے کار آمد بنا دیتی ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ڈاکٹر سعدیہ فضل کو مدعو کیا گیا، انہوں نے ناظرین کو اپنے اس منفرد ہنر کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا۔

- Advertisement -

انہوں نے بتایا کہ بحیثیت نفسیاتی معالج میں اپنے مریضوں کا علاج آرٹ تھراپی سے کرنے کی کوشش کرتی ہوں، اسی طرح میں نے ایک مریضہ سے دریافت کیا کہ آج آپ کیسا محسوس کررہی ہیں؟ جس پر مریضہ نے کہا کہ میں خود کو کوئی بیکار سی چیز محسوس کررہی ہوں۔

ڈاکٹر سعدیہ فضل نے بتایا کہ مجھے پھر خیال آیا کہ ان کو کوئی ایسی چیز بنا کر دکھاؤں، جب میں نے انہیں کچھ بیکار سی اشیاء سے ایک چیز بنا کر دی اور بتایا کہ یہ بیکار سی چیزوں سے بنائی گئی ہے کیا آپ اسے پہچان سکتی ہیں تو انہوں نے کہا کہ نہیں۔

میری اس بات سے وہ بہت متاثر ہوئیں اور میری طرف ایک مثبت پیغام یہ گیا کہ آپ بیکار ہوکر بھی کام کے انسان ہوسکتے ہیں۔ اس کے بعد انہوں نے مجھ سے سیکھ کر اسی طرح کی چیزیں خود بنانی شروع کردیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے فن پارے بنانے کا طریقہ دیگر لوگوں سے کافی منفرد ہے، فن پاروں میں ایسی چیزوں کو استعمال کرتی ہوں جن سے ہوا میں کیمیکل کا اخراج نہ ہو مثال کے طور پر مختلف گتے کے ڈبے وغیرہ۔

ڈاکٹر سعدیہ نے کہا کہ وہ اپنے فن پاروں میں ایکولیک پینٹ کا استعمال کرتی ہیں جو آئل پینٹ کی نسبت ماحول کو آلودہ ہونے سے بچاتا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں