تازہ ترین

اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر موصول

کراچی: اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1...

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض: وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد اور...

پاکستان کیلیے آئی ایم ایف کی 1.1 ارب ڈالر کی قسط منظور

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان...

ماہیما چوہدری فلموں سے کیوں غائب ہوگئی تھیں؟

بالی ووڈ کی کئی فلموں میں کام کرنے والی معروف اداکارہ ماہیما چوہدری نے کئی دہائیوں بعد بتایا ہے کہ وہ فلموں سے دور کیوں ہوگئی تھیں۔

ماہیما چوہدری نے 1997 میں ریلیز ہوئی اپنی پہلی فلم پردیس میں شاہ رخ خان کے مدمقابل خوب مقبولیت حاصل کی تھی، پھر یکے بعد دیگرے ماہیما کو فلمیں ملیں اور وہ اسٹار بن گئیں۔

ماہیما چوہدری کی 1999 میں اجے دیوگن اور کاجول کے ساتھ کی گئی فلم دل کیا کرے کی شوٹنگ کے دوران خطرناک روڈ حادثہ ہوا، جس میں وہ مرتے مرتے بچیں اور اس حادثے نے ہمیشہ کے لیے ان کی زندگی بدل دی۔

اداکارہ نے اپنے ایک انٹرویو میں دہائیوں بعد کھل کر مذکورہ حادثے سے متعلق بات کی اور بتایا کہ کس طرح اس حادثے نے ان کی زندگی بدل دی۔

اداکارہ نے بتایا کہ دل کیا کرے کی شوٹنگ کے دوران جب وہ بنگلور جا رہی تھیں تو ان کی کار خطرناک روڈ حادثے کا شکار ہوگئی اور گاڑی کا فرنٹ شیشہ ٹوٹ کر ان کے چہرے پر آلگا اور وہ بری طرح زخمی ہوگئیں۔

ماہیما نے حادثے کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت انہیں ایسا محسوس ہوا کہ وہ نہیں بچیں گی لیکن وہ بچ گئیں اور انہیں کافی دیر بعد اسپتال پہنچایا گیا، جہاں اجے دیوگن اور ان کی والدہ بھی موجود تھے۔

ماہیما چوہدری نے بتایا کہ ان کے چہرے میں شیشے کے 67 ٹکڑے گھس گئے تھے، جنہیں ڈاکٹرز نے کئی گھنٹوں کی کوششوں کے بعد نکالا اور بعد ازاں ان کے چہرے کی سرجری کی گئی۔

اداکارہ نے بتایا کہ چہرے کی سرجری کے بعد وہ کئی ماہ تک ایک بند کمرے میں محدود رہیں اور حادثے نے انہیں جسمانی درد کے بجائے نفسیاتی درد زیادہ دیا اور ان کی زندگی بدل کر رہ گئی۔

اداکارہ نے بتایا کہ حادثے کے بعد انہوں نے کئی ماہ تک آئینہ دیکھنا چھوڑ دیا تھا اور انہوں نے کمرے سے بھی آئینے اتروا دییے تھے اور وہ سورج کی روشنی کے بغیر اندھیرے کمرے میں رہنے لگی تھیں۔

ماہیما کا کہنا تھا کہ اس وقت لوگوں میں اتنا شعور نہیں تھا اور کوئی بھی کسی کے ساتھ ہونے والے حادثے پر اس کا ساتھ نہیں دیتا تھا بلکہ اس کی حوصلہ شکنی کی جاتی تھی، اس لیے انہوں نے بھی خود کو دوسروں سے دور رکھا تھا۔

اداکارہ کے مطابق اس وقت انہوں نے متعدد فلموں میں کام کرنے کے معاہدے کر رکھے تھے مگر حادثے کی وجہ سے سب ختم ہوگئے اور کافی عرصے تک وہ ڈر کے مارے کیمرے کے سامنے آنے سے بھی گریز کرتی رہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ اس وقت اس خیال سے بھی کیمرے کے سامنے نہیں آنا چاہتی تھی، کیوں کہ انہیں لگتا تھا کہ اگر وہ باہر گئیں اور کسی نے ان کا چہرہ دیکھا تو وہ انہیں طعنے دے گا کہ ان کا تو چہرہ ہی خراب ہوگیا، ان کے بجائے کسی اور لڑکی کو کاسٹ کرتے ہیں۔

ماہیما چوہدری نے بتایا کہ حادثے کے ایک سال بعد اکشے کمار ان کے پاس آئے اور انہیں دھڑکن فلم میں کام کرنے کا کہا اور پھر انہوں نے سنہ 2000 کے بعد فلموں میں مختصر کردار ادا کرنا شروع کیے یا پھر وہ گانوں میں دکھائی دینے لگیں۔

Comments

- Advertisement -