اتوار, مئی 19, 2024
اشتہار

شوہر کی غیر موجودگی میں بہو کو سسرال میں رہنے کے لیے مجبور نہیں کیا جا سکتا: عدالت

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی: اترپردیش کی عدالت نے شوہر کی غیر موجودگی میں بہو کو سسرال میں رہنے کی اجازت دینے سے متعلق درخواست کو مسترد کردیا۔

بھارت کی الٰہ آباد ہائیکورٹ کی لکھنؤ بنچ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ شوہر کی غیر موجودگی میں ساس سسر اپنی بہو کو سسرال آ کر رہنے کے لیے مجبور نہیں کر سکتے یعنی کہ شوہر کی غیر موجودگی میں ضروری نہیں ہے کہ بیوی سسرال میں ہی رہے۔

محمد ہاشم نامی شخص نے ایک درخواست دائر کرتے ہوئے عدالت سے یہ خواہش کی تھی کہ ان کی بہو کو سسرال میں رہنے کا حکم جاری کیا جائے۔

- Advertisement -

 شکایت میں کہا گیا تھا کہ گزشتہ دو سال سے ان کی بہو کو اس کے والدین نے یرغمال بنا کر مائیکہ میں رکھ لیا ہے جبکہ ان کا بیٹا کویت میں ملازمت کرتا ہے۔

جسٹس شمیم احمد نے اپنے فیصلہ میں کہا کہ شوہر کی غیر موجودگی میں ساس سسر اپنی بہو کو سسرال میں آ کر رہنے کے لیے مجبور نہیں کر سکتے چونکہ مسلم قانون کے تحت شادی ایک معاہدہ ہے اور اس میں بیوی کی حفاظت، اس کی ضرورتوں کو پوری کرنے کی ذمہ داری شوہر کی ہے اس لیے بیٹے کی عدم موجودگی میں ساس سسر کسی بات کے لیے بہو کو مجبور نہیں کر سکتے۔

بنچ نے واضح طور پر کہا کہ شادی کے بعد شوہر کویت میں کما رہا ہے اور بیوی اپنے والدین کے ساتھ رہ رہی ہے تو ایسے میں یہ نہیں کہا جا سکتا کہ بہو کویرغمال بنا کر رکھا گیا ہے۔

 عدالت نے یہ بھی کہا کہ ممکن ہے شوہر کی غیر موجودگی میں بیوی سسرال میں رہنا پسند نہیں کرتی ہو۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں