شوبز انڈسٹری کی سینئر اداکارہ نادیہ جمیل مرحوم والد جلیل جمیل کو یاد کرکے آبدیدہ ہوگئیں۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’گڈ مارننگ پاکستان‘ میں سینئر اداکارہ نادیہ جمیل نے شرکت کی اور مرحوم والد جلیل احمد کی بیماری سے متعلق بتایا۔
نادیہ جمیل نے بتایا کہ والد کے پھیپھڑوں میں انفیکشن ہوگیا تھا، فجر کے وقت ابو کا انتقال ہوا، انہوں نے رات کے وقت میرے ہاتھ سے کھچڑی کھائی وہ بالکل ٹھیک ہورہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ والد کے پھیپھڑے بھی ٹھیک ہورہے تھے بس دل تھوڑا کمزور تھا، رات کو کھانے کے بعد مجھے کہا کہ قلم لاؤ جب میں نے اپنی ڈائری اور قلم دیا پھر انہوں نے اس میں کچھ لکھا تو میں نے پوچھا ابو یہ کیا لکھا ہے۔‘
نادیہ جمیل نے کہا کہ ’والد کہنے لگے بس یہ میری قبر پر لکھوا دینا میں جار ہا ہوں، انہوں نے ڈائری میں ’الم نشرح‘ کی آیت اور غالب کا ایک شعر لکھا تھا۔‘
اداکارہ نے بتایا کہ میں نے والد سے کہا کہ یہ شعر تو نہیں لکھواؤں گی مجھے یہ پڑھ کر رونا آجاتا ہے۔‘
نادیہ جمیل کا کہنا تھا کہ والد مسکرانے لگے اور کہنے لگے کہ اچھا تمہیں وہ شعر پتا ہے جو مجھے پسند ہے پھر میں نے کہا کہ تاج محل بنا کر کلیات چھپوا لیتی ہوں تو ہنسنے لگ گئے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے والد سے پوچھا آپ کو ڈر لگ رہا ہے، کہنے لگے ڈر کیس چیز کا؟ میں نے کہا آخرت یا قبر کا۔‘ کہنے لگے اللہ ہر جگہ موجود ہے اور میں تو سیدھا اللہ کے پاس جارہا ہوں۔‘
نادیہ جمیل نے کہا کہ ’جب والد سو گئے تو میں نے ہاتھ اور بازو پر پیار کیا پھر وہ فجر میں اٹھے نماز پڑھی اور دوبارہ سوئے تو پھر نہیں اٹھے۔‘
واضح رہے کہ نادیہ جمیل کے والد جلیل جمیل رواں ماہ 4 مئی کو رضائے الٰہی سے انتقال کرگئے تھے جس کی اطلاع اداکارہ نے انسٹاگرام پر دی تھی۔