اسلام آباد: وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان کا کہنا ہے کہ طوفان پاکستان کے ساحلی علاقوں سے ضرور ٹکرائے گا، عوام طوفان کی صورتحال کومعمولی نہ سمجھیں۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سمندری طوفان کو کافی دنوں سے مانیٹر کر رہے ہیں، این ڈی ایم اے صوبائی اداروں کے ساتھ کام کر رہا ہے، طوفان غیر متوقع طور پر رفتار اور راستہ بدل سکتے ہیں۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ طوفان اب تھوڑا بہت پاکستان کی طرف رخ کر چکا ہے، بلوچستان کی طرف طوفان کی شدت کم سندھ میں خطرات زیادہ ہیں اور سندھ میں متعلقہ ادارے ہائی الرٹ ہیں۔
وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی نے بتایا کہ طوفان پاکستان کے ساحلی علاقوں سے ضرور ٹکرائے گا، تمام اداروں سے رابطے میں ہیں، اب طوفان نارتھ کی طرف جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ طوفان کے حوالے سے بدین اور ٹھٹھہ ہائی رسک ایریاز ہیں، 14 سے 16 جون تک مزید علاقے تیز بارشوں اور ہواؤں کی زد میں ہوں گے۔
شیری رحمان نے بتایا کہ طوفان کے اثرات دوسرے علاقوں میں پہنچیں گے، کراچی کو لوگ سی ویو خالی کرنا چاہیں تو ضرور کریں،ٓ سولر پینل، چھتیں، کمزور مکان ہواؤں اور بارشوں کی زد میں آسکتے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ کراچی میں بھی ہنگامی حالات ہیں، عوام طوفان کی صورتحال کومعمولی نہ سمجھیں، ماہی گیر طوفان کی وارننگ کو سنجیدگی سے لیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سمندری طوفان آئندہ چند دنوں میں پاکستان پہنچ جائے گا، طوفان بھارت سے پاکستان کی طرف رخ کر چکا ہے، سمندری طوفان بلوچستان کی طرف رخ کر رہا ہے، جس کے باعث تیز ہواؤں اور بارشیں برسنے کا سبب بنے گا۔
شیری رحمان نے مزید کہا کہ سجاول آدھااورکیٹی بندرکو تقریباًخالی کرالیاگیا ہے، کئی علاقوں سےلوگوں کازبردستی انخلاکرایاجارہا ہے،جان ہے تو جہان ہے۔
وزیر موسمیاتی تبدیلی نے کہا کہ آج شام وزیر اعظم کو سائیکلون سے متعلق بریفنگ دیں گے، سندھ سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوا تھا، کوشش ہوگی کہ لوگوں کو ریلیف کیمپ سے گھروں تک لے جائیں، ہم چاہتے ہیں فلڈ ریلیف کا تخمینہ الگ کیا جائے.