روسی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ مغربی قیادت کا عالمی تسلط ختم ہونے کو ہے جبکہ یوکرین اور روس کی جنگ کے اختتام پر دنیا بدل جائے گی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے انکشاف کیا ہے کہ یوکرین کے تنازعہ کا حل سامنے آنے تک کیف اپنے سابقہ علاقوں کی روس میں شمولیت قبول کر لے گا اور مغربی قیادت کا عالمی تسلط بھی ختم ہو جائے گا۔
سینٹ پیٹرزبرگ انٹرنیشنل اکنامک فورم سے خطاب کے دوران، انھوں نے کہا کہ مغرب کی روس کے ساتھ پراکسی جنگ ایک جغرافیائی سیاسی تنازع ہے۔ اس میں امریکا کی یہ کوشش ہے کہ طاقتور حریف کو ختم کرتے ہوئے ہر طرح سے اپنی بالادستی کو برقرار رکھا جائے۔ امریکا کی یہ کوشش بے سود رہیگی۔
سرگئی لاوروف کے مطابق جنگ بندی تک پہنچنے سے پہلے یوکرین اور اس کے حمایتی نئے ٹھوس حقائق کو شرف قبولیت بخشنے پر مجبور ہوں گے۔ کسی بھی ممکنہ امن معاہدے کے لیے پہلے کیف کو خیرسن، لوگانسک، دونیسک اور زاپوروزئے جیسے علاقوں کے نقصان کو مدنظر رکھنا ہوگا، کیوں کہ گزشتہ سال روسی فیڈریشن میں شامل ہونے کے لیے ان علاقوں نے ووٹ دیا تھا۔
واضح رہے کہ یوکرین اور اس کے یورپی سپورٹز نے اعتراف کیا ہے کہ 2014 اور 2015 کے مینسک معاہدے ایک ایسی چال تھی جس کا مقصد روس کے ساتھ جنگ کی تیاری کے لیے یوکرین کو وقت دینا تھا، اس معاہدے کے تحت کیف کی جانب سے دونیسک اور لوگانسک کو محدود خود مختاری دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔