جماعت اسلامی پاکستان کے رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی نے وفاقی حکومت میں شامل جماعتوں کے ارکان کو مفاد پرست قرار دے دیا۔
اے آر وائی نیوز کی خصوصی بجٹ ٹرانسمیشن میں گفتگو کرتے ہوئے مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ بجٹ میں شامل اضافی ٹیکسز پر ایوان کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، آج بجٹ میں مزید دو چیزوں کا اضافہ کیا گیا، پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی 60 روپے فی لیٹر کر دی گئی۔
مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ یہ بل آئین پاکستان کے خلاف بل ہے، بجٹ منظوری کے بعد ملک میں مہنگائی کا نیا طوفان آئے گا، آج انہوں نے آئین پاکستان کے خلاف کام کیا ہے، میرے سوا تمام لوگوں نے سود کے حق میں فیصلہ دیا، ایوان میں اپوزیشن نہیں ہے میں واحد شخص ہوں۔
’’بجٹ میں شامل اضافی ٹیکسز پر ایوان کو اعتماد میں نہیں لیا گیا‘‘، عبدالاکبر چترالی کا بجٹ پر تبصرہ#ARYNews pic.twitter.com/we4FXQfIan
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) June 25, 2023
حکومت کے اتحادی ارکان کے بارے میں جماعت اسلامی کے رکن اسمبلی نے کہا کہ سب خاموش تھے کیونکہ یہ سارے مفاد پرست لوگ ہیں، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے پہلے حکومت پر تنقید کی اور پھر بجٹ میں رقم بڑھی تو اسحاق ڈار کو پسندیدہ شخصیت قرار دے دیا۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کو بجٹ منظوری پر آنا چاہیے تھا، پیٹرولیم لیوی بڑھانا عوام پر پیٹرول بم کے مترادف ہے، بجٹ منظور نہیں ہوا بلکہ مفادات کی جنگ ہے۔