مناسک حج کا آغاز ہوگیا اور عازمین حج قافلوں کی صورت میں منیٰ پہنچ گئے ہیں جہاں آج رات وہ قیام کریں گے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق مناسک حج کا آغاز ہو گیا ہے اور عازمین حج قافلوں کی صورت تلبیہہ کہتے ہوئے منیٰ پہنچ گئے ہیں۔ عازمین حج کے لیے منیٰ میں دنیا کی سب سے بڑی خیمہ بستی جدید سہولتوں کے ساتھ بسائی گئی ہے۔
عازمین حج آج کی رات منیٰ میں ہی قیام کریں گے اور کل نماز فجر کی ادائیگی کے بعد میدان عرفات کے لیے روانہ ہوں گے جہاں حج کا رکن اعظم ’’وقوف عرفات‘‘ ادا کیا جائے گا۔
عالمی وبا کورونا کے بعد چار برس بعد اس سال پوری گنجائش کے ساتھ حج ادا کیا جا رہا ہے اور دنیا بھر سے لگ بھگ 20 لاکھ عازمین فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب آئے ہیں جب کہ خادم حرمین شریفین کی دعوت پر دنیا کے 90 ممالک سے 1300 شخصیات کو شاہی مہمان کے طور پر حج کے لیے مدعو کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ایک ہزار فلسطینی بھی حج کے لیے مدعو کیے گئے ہیں جن کا تعلق شہدا اور زخمیوں کے اہلخانہ سے ہے۔
سعودی وزارت حج نے عازمین کی سیکیورٹی اور سہولتوں کی فراہمی کے لیے اقدامات کیے ہیں۔
حج ایام کے دوران ٹریفک نظام کی نگرانی کے لیے ڈرون کا استعمال کیا جائے گا جب کہ عازمین کی سیکیورٹی کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
وزارت حج نے حج مقامات پر سلنڈرز کے استعمال پر بھی پابندی عائد کی ہے اور یہ اقدام ماضی میں آتشزدگی واقعات کے پیش نظر عازمین کی حفاظت کے لیے اٹھایا گیا ہے۔