منگل, دسمبر 3, 2024
اشتہار

قائم مقام صدر مملکت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری دے دی

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد :‌ قائم مقام صدر مملکت صادق سنجرانی نے فنانس بل 24-2023 پر دستخط کردیئے ، جس کے بعد بجٹ کی منظوری کاعمل مکمل ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق قائم مقام صدر مملکت صادق سنجرانی نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری دے دی اور فنانس بل 2023-24 پر دستخط کردیئے ہیں۔

قائم مقام صدر صادق سنجرانی کے دستخط سے بجٹ کی منظوری کاعمل مکمل ہوگیا۔

- Advertisement -

گذشتہ روز قومی اسمبلی نے فنانس بل 2023 کی کثرت رائے سے منظوری دی تھی ، فنانس بل میں مزید ترامیم کے تحت 215 ارب کے نئے ٹیکس عائد کیے گئے ہیں۔ جس کے بعد آئندہ مالی سال 2023-24 کے 14 ہزار 480 ارب روپے کے وفاقی بجٹ کو منظور کر لیا گیا تھا۔

نئے مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف 9200 سے بڑھا کر 9415 ارب مقرر کر دیا گیا۔ پنشن ادائیگی 761 ارب سے بڑھا کر 801 ارب کر دی گئی۔ این ایف سی کے تحت صوبوں کو 5276 ارب کے بجائے 5390 ارب ملیں گے۔ وفاقی ترقیاتی بجٹ 950 ارب روپے کا ہوگا جب کہ بی آئی ایس پی کیلیے فنڈز 459 ارب سے بڑھا کر 466 ارب روپے کر دیے گئے ہیں۔

سب سے پہلے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی آرڈیننس میں ترمیم پیش کی، جس کو ایوان میں کثرت رائے سے منظور کیا گیا تھا۔

اس کے بعدپرانے پنکھوں اور بلب پر یکم جنوری 2024 سے اضافی ٹیکسز کے نفاذ کی ترمیم منظور کی گئی تھی۔ اس ترمیم کے مطابق اجلاس میں پرانی ٹیکنالوجی کے پنکھوں پ ریکم جنوری 2024 سے 2 ہزار روپے فی پنکھا ٹیکس عائد ہوگا، پرانے بلب پر یکم جنوری 2024 سے 20 فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔

ترمیم کے مطابق 3200 ارب کے زیر التوا 62 ہزار کیسز سمیت تنازعات کے حل کے لیے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جب کہ کمیٹی کے فیصلے کے خلاف ایف بی آر اپیل دائر نہیں کرسکے گا تاہم متاثرہ فریق کو عدالت سے رجوع کرنے کا اختیار ہوگا۔

قومی اسمبلی میں فنانس بل میں مجموعی طور پر 9ترامیم کی گئیں جن میں 8 ترامیم حکومت جب کہ ایک ترمیم اپوزیشن کی جانب سے شامل کی گئی۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں