جمعہ, جنوری 3, 2025
اشتہار

سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کا وضاحتی بیان

اشتہار

حیرت انگیز

سپریم کورٹ میں مقدمے سے متعلق سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کا وضاحتی بیان آگیا۔

جسٹس (ر) جواد ایس خواجہ نے واضح کیا ہے کہ فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق میرا موقف نیا نہیں، 2015 میں بھی رائےتھی سویلینز کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل نہیں ہو سکتا۔

جواد ایس خواجہ نے کہا کہ درخواست کو ذاتی معاملات قرار دینے والے مجھ سے واقف نہیں یا گمراہ کر رہے ہیں میری درخواست چیئرمین پی ٹی آئی کی حمایت میں نہیں ہے۔

- Advertisement -

ان کا کہنا تھا کہ حامد خان سے میری رفاقت 46 برس پرانی ہے حامد خان سے ان درخواستوں سے متعلق کوئی مشورہ نہیں ہوا میری درخواست مفاد عامہ میں دائر کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل کیخلاف درخواستوں پر سماعت میں ریمارکس دیئے تھے توقع ہے سپریم کورٹ میں سماعت مکمل ہونے تک فوجی عدالتیں 9 مئی میں ملوث ملزمان کا ٹرائل شروع نہیں کریں گی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں