حکومت پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے درمیان 3 ارب مالیت کے لیول اسٹاف معاہدے پر دستخط ہو گئے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق حکومت پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے درمیان لاہور میں منعقدہ تقریب میں اسٹاف لیول معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں۔ اس معاہدے کے تحت پاکستان کو 3 ارب ڈالر کا قرض ملے گا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور آئی ایم ایف کے نمائندے نے معاہدے پر دستخط کیے۔ دستخط کی اس تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف، وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے بھی شرکت کی۔
آج صبح آئی ایم ایف کی جانب سے اس معاہدے کی تصدیق کی گئی تھی اور جاری اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ پاکستان کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ ایک اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت کیا گیا ہے جو 9 ماہ کے لیے ہے، اس معاہدے کی حتمی منظوری آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ دے گا جس کا اجلاس جولائی کے وسط میں متوقع ہے۔
آئی ایم ایف مشن چیف نیتھن پورٹر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ نے معاشی اہداف کے حصول میں اہم کردار ادا کیا اور ٹیکس آمدن بڑھانے کیلیے اہم اقدامات کیے۔ پارلیمنٹ نے پاکستان بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام کے لیے فنڈز بڑھائے اور ٹیکس کی رعایت محدود کی ہیں جو کہ خوش آئند ہے۔
اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ یہ معاہدہ معاشی استحکام میں معاون ثابت ہوگا اور پاکستان کی بیرونی ادائیگیوں کا دباؤ کم کرے گا جب کہ معاہدے سے سماجی شعبے کے لیے فنڈز کی فراہمی بہتر ہوگی۔ یہ معاہدہ پاکستان میں مالی نظم وضبط کا باعث بنے گا جو پاکستان میں ٹیکسز کی آمدن بڑھائے گا اور ٹیکس کی آمدن بڑھنے سےعوام کی ترقی کے لیے فنڈنگ بڑھ سکے گی۔
اعلامیے کے مطابق اس معاہدے سے توانائی کی اصلاحات یقینی بنائی جائیں گی، ایکسچینج ریٹ مارکیٹ کے حساب سے مقرر کیا جائے گا۔
آئی ایم ایف مشن چیف نے کہا کہ ٹیکس آمدن بڑھنے سے پاکستان کا پرائمری سرپلس معیشت کا 0.4 فیصد ہو سکتا ہے اور ٹیکس آمدن بڑھنے سے سماجی شعبے کیلئے فنڈز زیادہ خرچ ہو سکتے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے معاہدہ ہونے پر قوم کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ معاہدے سے معاشی استحکام اور پائیدار اقتصادی ترقی کے حصول میں مدد ملے گی۔