اتوار, مئی 12, 2024
اشتہار

نیب ترمیمی آرڈیننس کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں

اشتہار

حیرت انگیز

نیب ترمیمی آرڈیننس کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں۔ کسی کو کوئی فائدہ پہنچانے کے بدلے تحائف لینا دینا جرم قرار دے دیا گیا۔

آرڈیننس کے تحت چیئر مین نیب کو مقدے میں سےکسی فرد کو وعدہ معاف گواہ بنانے کا اختیار مل گیا۔ وعدہ معاف گواہ اپنی گواہی مجسٹریٹ کے سامنے ریکارڈ کرائے گا۔

گواہ نے کوئی بات چھپانےکی کوشش کی تو اسکی معافی منسوخ ہو جائےگی۔ معافی منسوخی پروعدہ معاف گواہ کی گواہی اسکےخلاف بھی استعمال ہو سکےگی۔

- Advertisement -

آرڈیننس کے مطابق کیس جھوٹا ثابت ہونے پر مقدمہ بنانے والے کو 3 سال تک قید کی سزا ہو سکے گی۔ چیئرمین مقدمے کی پیروی کیلئے کسی بھی وکیل کی خدمات حاصل کر سکےگا۔

نیب ملزم کو 14 کے بجائے 30 دن تک حراست میں رکھ سکےگا۔ نیب ترمیمی آرڈیننس 2023 فوری طور پر نافذالعمل ہو گیا۔

واضح رہے کہ قائم مقام صدر صادق سنجرانی نے نیب ترامیم سے متعلق نیا صدارتی آرڈیننس جاری کردیا ہے، جس کے مطابق چیئرمین نیب تفتیش میں عدم تعاون پر ملزمان کے وارنٹ جاری کرسکیں گے، قومی احتساب بیورو (نیب) کو تحقیقات کے دوران ملزم کو گرفتار کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں