بھارت کی ریاست ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے غیر شادی شدہ افراد (مرد و خواتین) کو پینشن دینے کا اعلان کر دیا۔
مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر ایک تقریب میں مدعو تھے جہاں ایک 60 سالہ شہری نے ان سے پینشن سے متعلق مسائل کی شکایت کی۔
منوہر لال کھٹر نے شکایت سننے کے بعد اعلان کیا کہ ہماری حکومت 45 سے 60 سال کی عمر کے غیر شادی شدہ مرد و خواتین کیلیے ایک پینشن اسکیم متعارف کروانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پینشن اسکیم کو بہت جلد متعارف کروایا جائے گا، حکومت ایک ماہ کے اندر اسکیم پر فیصلہ کرے گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت کی مجوزہ اسکیم سے تقریباً 2 لاکھ شہر کے مستفید ہونے کا امکان ہے تاہم تعداد کا باضابطہ اعلان ہونا باقی ہے۔ اب تک یہ بھی معلوم نہیں ہو سکا کہ پینشن کی مد میں کتنی رقم دی جائے گی۔
ہریانہ حکومت پہلے ہی ریاست کے بزرگ شہریوں، بیواؤں، معذوروں اور خواجہ سراؤں کو پینشن دے رہی ہے۔
تقریب میں وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے یہ بھی اعلان کیا کہ بزرگ شہریوں کی پینشن میں اضافہ کر کے اسے 3 ہزار روپے تک کر دیں گے۔
غیر شادی شدہ مرد و خواتین کیلیے پینشن اسکیم لینے کے اعلان کو اگلے سال ہونے والے اسمبلی کے انتخابات سے جوڑا جا رہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہریانہ کے غیر شادی شدہ مرد دوسری ریاستوں کی خواتین سے شادی کرنے پر مجبور ہیں جن میں ہماچل پردیش، اتر پردیش، مدھیہ پردیش، بہار، کیرالہ، آسام اور مغربی بنگال شامل ہیں۔
دوسری ریاستوں سے دلہن بن کر ہریانہ منتقل ہونے والی خواتین کی تعداد تقریباً 1 لاکھ 35 ہزار کے لگ بھگ ہے۔ ان میں سے زیادہ تر خواتین کو مبینہ طور پر دیگر ریاستوں سے خرید کر ہریانہ کے غیر شادی شدہ مرد حضرات سے شادی کروائی گئی۔