ریاض : سعودی عرب میں مختلف قوانین کی خلاف ورزی پر 9ہزار سے زائد غیر ملکیوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
اردو نیوز کے مطابق وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے میں اقامہ و سرحدی قوانین کی خلاف ورزی پر مملکت کے مختلف علاقوں سے 9 ہزار 305غیرملکیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے نے وزارت داخلہ کے حوالے سے بتایا کہ 29 جون سے 5 جولائی تک 5 ہزار 168 غیرقانونی تارکین کو اقامہ قانون، 2 ہزار864 کو سرحدی امن قانون اور ایک ہزار273 کو قانون محنت کی خلاف ورزی پر پکڑا گیا ہے۔
’مملکت میں دراندازی کی کوشش کرنے والے 699 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا۔ ان میں سے 31 فیصد یمنی، 68 فیصد ایتھوپین اور ایک فیصد دیگر ملکوں سے تعلق رکھتے ہیں۔‘
علاوہ ازیں 53 ایسے افراد کو بھی پکڑا گیا ہے جو سرحد پار کر کے مملکت سے نکلنے کی کوشش کر رہے تھے۔
اقامہ، ملازمت اور سرحدی امن قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سفر، رہائش، روزگار اور پناہ دینے کی کوششوں میں ملوث 11 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ’33 ہزار 339 غیرقانونی تارکین کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ ان میں سے 27 ہزار 600 مرد اور 5 ہزار 739 خواتین ہیں۔
دو ہزار616 افراد کے پاس سفری دستاویزات نہیں تھیں۔ انہیں دستاویزات حاصل کرنے کے لیے سفارت خانوں سے رجوع کرنے کا موقع دیا گیا جبکہ 25 ہزار 497 افراد کے سفر کی کارروائی مکمل کی جا رہی ہے۔ 5 ہزار739 کو مملکت سے بے دخل کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں غیرقانونی تارکین وطن کو سفری، رہائشی یا ملازمت کی سہولت فراہم کرنا قانوناً جرم ہے اور اس کے لیے مختلف سخت سزائیں مقرر ہیں۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ’جو شخص بھی غیرقانونی تارکین کو سعودی عرب میں داخل ہونے کی سہولت فراہم کرے گا، اسے 15 برس قید اور 10 لاکھ ریال جرمانے کی سزا ہو گی۔
غیرقانونی طریقے سے مملکت میں داخل ہونے والوں کو مختلف سہولتیں فراہم کرنے کی صورت میں گاڑی اور رہائش کے لیے استعمال ہونے والا مکان بھی ضبط کر لیا جائے گا۔