پیر, جون 30, 2025
اشتہار

چیئرمین پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف سے انتخابات کی گارنٹی مانگی، پی ڈی ایم کا دعویٰ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے وفد کی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے ہونے والی حالیہ ملاقات پر اپنے ردعمل کا اظہار کر دیا۔

پی ڈی ایم کے ترجمان حافظ حمداللہ نے اپنے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف سے انتخابات کی گارنٹی مانگی، ایسا کرنا ملکی سیاست میں عالمی ادارے کو مداخلت کی دعوت دینا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ملک میں انتخابات کروانا الیکشن کمیشن کا کام ہے آئی ایم ایف کا نہیں، چیئرمین پی ٹی آئی نے جلسوں میں بیرونی مداخلت کا ڈھونگ رچا کر قوم کو بے وقوف بنایا اور آج مداخلت کی دعوت دے کر کس کو بے وقوف بنانے کی کوشش ہے؟

حافظ حمداللہ نے کہا کہ یہ وہ منافقت ہے جس کا پردہ ہم 10 سال پہلے چاک کر چکے ہیں، امریکا کے بعد آئی ایم ایف سے مداخلت کی بھیک مانگنا کیا حقیقی آزادی ہے؟

آئی ایم ایف وفد کی پی ٹی آئی رہنماؤں سے ملاقات کا احوال

یاد رہے کہ دو روز قبل دو روز قبل چیئرمین پی ٹی آئی سے آئی ایم ایف وفد نے زمان پارک میں ملاقات کی تھی جس میں اسٹاف لیول معاہدے سے متعلق بات چیت ہوئی تھی۔ ملاقات میں پی ٹی آئی نے 3 ارب ڈالر کے معاہدے کا خیر مقدم کیا تھا۔

ملاقات کے بعد ترجمان پی ٹی آئی نے جاری کردہ بیان میں بتایا تھا کہ کم آمدنی والے طبقے کو مہنگائی سے بچانے کیلیے پروگرام پر زور دیتے ہیں اور ہم سیاسی استحکام کو معاشی استحکام کیلیے لازمی سمجھتے ہیں، آزادانہ اور بروقت انتخابات کے بعد نئی حکومت اصلاحات کا آغاز کرے گی اور اقتصادی تبدیلی اور طویل مدتی بنیادوں پر معاشی استحکام لائے گی۔

آئی ایم ایف وفد کی قیادت ایسٹرپیئرز کر رہی تھیں جبکہ ملاقات میں آئی ایم ایف کنٹری چیف نیتھن پورٹر امریکی دارالحکومت واشنگٹن سے بذریعہ ویڈیو لنک شامل ہوئے تھے۔ پی ٹی آئی کی جانب سے شاہ محمود قریشی، حماد اظہر، شوکت ترین، عمر ایوب، ثانیہ نشتر، شبلی فراز، تیمور جھگڑا اور مزمل اسلم ملاقات میں موجود تھے۔

پیپلز پارٹی کا معاہدے پر آمادگی کا اظہار

آئی ایم ایف وفد نے پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت سے بھی ملاقات کی تھی اور اس دوران حکومت میں شامل جماعت نے معاہدے پر آمادگی ظاہر کی تھی۔ پیپلز پارٹی کے وفد میں وفاقی وزیر تجارت نوید قمر اور سلیم مانڈوی والا شامل تھے۔

ملاقات کا مقصد پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹینڈ بائی معاہدے پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔ وزارت تجارت کے اعلامیہ کے مطابق پیپلز پارٹی کے وفد نے قومی مفاد میں پروگرام کی حمایت پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں