13 C
Dublin
ہفتہ, مئی 11, 2024
اشتہار

مقبوضہ کشمیر کیس: بھارتی سپریم کورٹ کا سماعت کے حوالے سے بڑا فیصلہ

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی: مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے کیس میں بھارتی سپریم کورٹ نے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کا فیصلہ کر لیا ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق آئین کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے مرکز کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کی سماعت اب 2 اگست سے روزانہ کی بنیاد پر کی جائے گی۔

بھارتی سپریم کورٹ میں آج منگل کو 5 ججوں کے بنچ نے میٹنگ کی، بنچ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ سماعت 2 اگست کو صبح ساڑھے دس بجے شروع ہوگی اور پھر روزانہ کی بنیاد پر آگے بڑھے گی۔

- Advertisement -

اس کیس میں مرکز کی جانب سے پیر کو عدالت میں ایک حلف نامہ جمع کرایا گیا ہے جس میں مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل تین سو ستر کی منسوخی کے بعد سے نام نہاد ترقی کے بارے میں آگاہ کیا گیا تھا، تاہم چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ اس حلف نامے سے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے خلاف جمع درخواستوں میں اٹھائے گئے آئینی مسائل پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، نہ اس پر انحصار کیا جائے گا۔

بھارت کی جانب سے یہ جھوٹا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد سے وادی میں ترقی کے ساتھ ساتھ امن و استحکام بھی لایا گیا ہے، جس سے آرٹیکل 370 کی موجودگی میں وادی محروم رہی، تاہم مقبوضہ وادی میں جبر کی صورت حال پر پوری دنیا میں آوازیں اٹھائی جا رہی ہیں اور بھارت کو اس حوالے سے شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا ہے۔

ججوں کی میٹنگ کے دوران سپریم کورٹ نے آئی اے ایس افسر شاہ فیصل اور سابق طالب علم کارکن شہلا رشید کو خصوصی حیثیت کی منسوخی کو چیلنج کرنے والے درخواست گزار کے طور پر دست بردار ہونے کی اجازت بھی دی۔

بھارتی چیف جسٹس نے کہا تحریری گذارشات 27 جولائی یا اس سے پہلے جمع کروائی جائیں اور اس میں مزید اضافے کی اجازت نہیں ہوگی۔ واضح رہے کہ 5 اگست 2019 کو مودی سرکار نے یک طرفہ اقدام کرتے ہوئے آرٹیکل تین سو ستر منسوخ کر کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی تھی، جس کے بعد سے وادی میں مظالم کا ایک نیا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں