بنگلورو: پاکستان کے بعد بھارت میں آن لائن ایپس کے ذریعے لون لینے والے نوجوان نے قرض کی واپسی کے تقاضوں سے تنگ آکر خودکشی کرلی۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی شہر بنگلورو میں آن لائن ایپس کے ذریعے لون لینے والے نوجوان نے قرض کی واپسی کے تقاضوں سے تنگ آکر خودکشی کرلی، مرنے سے قبل اس نے اپنے والدین کے نام پر ایک خط بھی چھوڑا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 22 سالہ تجاس نامی نوجوان انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کررہا تھا، نوجوان نے آن لائن ایپلی کیشن کے ذریعے لون لیا تھا جسے واپس نہ کرنے پر کمپنی کی جانب سے ہراسا کا سامنا تھا۔
آن لائن ایپ کی بلیک میلنگ سے تنگ آکر 42 سالہ شخص نے خود کشی کرلی
آن لائن ایپلی کیشن نے لون واپس نہ کرنے پر تجاس کو بلیک میل کرنا شروع کردیا تھا اور دھمکی دی تھی کہ اگر اس نے قرض ادا نہیں کیے تو اس کے موبائل فون میں محفوظ تصاویر کو وائرل کردیں گے۔
رپورٹ کے مطابق تجاس کے اہلخانہ نے بتایا جب بیٹے کے قرض لینے کے حوالے سے علم ہوا تو انہوں نے ایپلی کیشن کے نمائندوں سے بات کرکے رقم قسطوں میں ادا کرنے کا وعدہ کیا تھا۔
آن لائن ایپ کی بلیک میلنگ سے تنگ آکر خودکشی کرنے والے مسعود کا آخری آڈیو پیغام سامنے آگیا
اس کے باوجود موبائل ایپلی کیشن کے نمائندوں نے نوجوان کے گھر پر بار بار چکر لگانا اور اسے ڈرانا دھمکانا شروع کردیا تھا۔
خودکشی سے قبل نوجوان نے اپنے گھر والوں کے نام ایک تحریر بھی چھوڑی تھی، جس میں اس نے لکھا کہ ’’میں نے جو کچھ بھی کیا اس کے لیے معذرت چاہتا ہوں، میرے پاس اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے، اور میں اپنے نام پر موجود دیگر قرضوں کو ادا کرنے سے قاصر ہوں، یہ میرا آخری فیصلہ ہے، الوداع۔‘‘
واضح رہے کہ اسی نوعیت کا ایک واقعہ راولپنڈی میں گزشتہ دنوں پیش آیا تھا، جس میں 42 سالہ محمود مسعود نامی شخص نے ایک آن لائن کمپنی سے 13 ہزار قرض لینے کے بعد اس کی ادائیگی نہ کرنے پر خودکشی کرلی تھی۔