موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے سمندر کا رنگ نیلےسے ہرا ہونے لگا، سمندر کے پانی کا سبز رنگ فائٹوپلانکٹن میں موجود ہرے رنگت والے کلوروفل سے آتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات انسانوں کے بعد سمندروں پر بھی پڑنے لگے، موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث سمندروں کا رنگ تبدیل ہونے لگا۔
عالمی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ بیس برس کے دوران دنیا میں سمندری پانی کے رنگ میں تبدیلی ہوئی اور پانی نیلا سے ہرا ہو گیا، سمندروں کا یہ حصہ زمین کی مجموعی توسیع سے بھی زیادہ بڑا ہے۔
نیشنل اوشینوگرافی سینٹر کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ سمندروں میں موسمیاتی تبدیلیوں کے پریشان کن اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، سمندر کے پانی کا سبز رنگ فائٹوپلانکٹن میں موجود ہرے رنگت والے کلوروفل سے آتا ہے، جو اوپری سمندر میں پائے جانے والے جراثیم ہیں، جس کے ذمہ دار انسان ہیں۔
محققین کے مطابق سمندر کا گہرا نیلا رنگ وقت کے ساتھ سبز رنگ میں تبدیل ہو رہا ہے۔ خاص طور پر استوا کے قریبی حصوں میں یہ اثر زیادہ نمایاں ہے۔
ایک تحقیق کے دوران سمندر کی رنگت میں تبدیلیوں کے رجحان کا جائزہ گہرائی میں جاکر لیا گیا اور ایک کمپیوٹر ماڈل کے ذریعے یہ دیکھا گیا کہ اگر انسانی سرگرمیوں کے باعث موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا نہ ہوتا تو سمندروں کا رنگ کیا ہوتا۔
ماڈل کے نتائج سے یہ بات سامنے آئی کہ موسمیاتی بحران کے باعث سمندر کے رنگ میں واضح تبدیلی سامنے آئی ہے۔ تحقیق کے مطابق اب تک دنیا بھر میں سمندروں کے 56 فیصد سے زائد رقبے پر رنگت کی تبدیلیوں کو دریافت کیا گیا ہے۔