جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے حکومت کی جانب سے پیش کیے جانیوالے پرتشدد انتہا پسندی بل کو خوفناک بل قرار دیتے ہوئے کہا ہے اس سے پُرتشدد انتہا پسندی ختم نہیں بلکہ بڑھے گی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے حکومت کی جانب سے آج سینیٹ میں پیش کیے جانے والے پُرتشدد انتہا پسندی سے متعلق بل کو انتہائی خوفناک بل قرار دیتے ہوئے اس حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
سینیٹر مشتاق احمد خان نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ ہے کہ آج پی ڈی ایم حکومت انسداد پرتشدد انتہا پسندی کا بل سینیٹ میں پیش کر رہی ہے اور حکومت کے تیور بتا رہے ہیں اس کو کمیٹی میں بھیجنے اور بحث کرنے کی بھی اجازت نہیں ہوگی اور یہ بل آج ہی منظور کرا لیا جائے گا۔
آج Prevention of violent extremism act 2023،انسداد پرتشدد انتہاپسندی کابل سینیٹ @SenatePakistan میں پی ڈی ایم حکومت پیش کر رہی ہے۔ حکومت کے تیور بتا رہے ہیں کہ اس کو کمیٹی بھیجنے، اس پر بحث کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور اسی وقت اس کو پاس کر لیں گے۔ یہ ایک بہت ہی خوفناک بل ہے جس… pic.twitter.com/qSkIEbsC4A
— Senator Mushtaq Ahmad Khan | سینیٹر مشتاق احمد خان (@SenatorMushtaq) July 30, 2023
ان کا کہنا تھا یہ ایک بہت ہی خوفناک بل ہے جس سے پُر تشدد انتہا پسندی ختم نہیں بلکہ بڑھے گی۔ بل کے سیکشن 5 اور سیکشن 6 خوفناک اور تحریک انصاف پر پابندی کا بل ہے۔ حکومت کی کسی سیاسی لیڈر یا سیاسی جماعت کو ریاستی جبر سے مائنس کرنے کی کوشش غلط ہے۔
پُر تشدد تنظیم کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہوگی، بل آج پیش کیا جائیگا
سینیٹر مشتاق نے کہا کہ اس بل سے آئندہ الیکشن میں سیاسی جماعتوں اور لیڈرز کو مقابلے کا یکساں میدان ملنا مشکوک ہو گا۔ حکومت پارلیمنٹ کو ربڑ اسٹیمپ، انگوٹھا چھاپ اور غیرمؤثر نہ بنائے۔ اس بل کو ہر صورت کمیٹی بھیجے اور قواعد و ضوابط پامال نہ کرے۔