پیر, اکتوبر 7, 2024
اشتہار

فوجی بغاوت کے بعد نائیجر میں خوراک کی قیمتوں میں اضافہ

اشتہار

حیرت انگیز

نیامی : نائیجر میں حالیہ فوجی بغاوت کے بعد عوام معاشی طور شدید مشکلات کا شکار ہیں، شہری بنیادی اشیائے خوردونوش مہنگے داموں خریدنے پر مجبور ہیں۔

مہنگائی کی شرح میں اضافے کی بڑی وجہ مغربی افریقی ہمسایہ ممالک کی جانب سے تجارتی پابندیاں ہیں جو ملک پر فوجی قبضے کے بعد عائد کردی گئی تھیں۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مقامی مارکیٹ میں خریداری کیلئے آئے ہوئے ایک خریدار نے روئٹرز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ چاول کی ایک بوری کی قیمت ایک تہائی سے زیادہ بڑھ کر تقریباً 15ہزار فرانک ( یعنی ڈالر25) کی ہوگئی ہے کیونکہ فوجی بغاوت کی وجہ سے ہمسایہ ممالک سے تجارتی تعلقات منقطع ہوچکے ہیں۔

- Advertisement -

عام طور پر مارکیٹ میں کوئی واضح خوف و ہراس کا عالم تو نہیں تھا لیکن دکاندار اور خریدار آنے والے دنوں میں مہنگائی کے حوالے سے پریشانی محسوس کررہے تھے کیونکہ کھانا پکانے کے تیل کا ایک کین 33ہزار فرانک تک پہنچ گیا تھا جو کچھ روز قبل 22ہزار فرانک تھا۔

اکنامک کمیونٹی آف ویسٹ افریقن اسٹیٹس کی طرف سے ملکی سرحدوں کی بندش غریب نائیجرین کے لیے بڑا خطرہ ہے، فوجی بغاوت سے پہلے نائیجر کے 26 ملین افراد میں سے تقریباً 3.3 ملین کو خوراک کی شدید قلت کا سامنا تھا کیونکہ بھوک کا بحران پہلے ہی خطے کے کچھ حصوں کو اپنی لپیٹ میں لے چکا تھا۔

فوجی حکومت پر دباؤ کو بڑھانے کیلئے مختلف مغربی ممالک نے پہلے ہی نائیجر کی امداد میں واضح کمی کردی ہے جو اپنے بجٹ کی 40 فیصد رقم کے لیے غیرملکی امداد پر انحصار کرتا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں