جمعہ, اکتوبر 18, 2024
اشتہار

قرآن میں مذکور الاخدود بستی کے آثار میں غیر ملکیوں کی دل چسپی بڑھ گئی

اشتہار

حیرت انگیز

نجران: قرآن میں مذکور الاخدود بستی کے آثار میں غیر ملکیوں کی دل چسپی بڑھ گئی، آثار قدیمہ میں دل چسپی رکھنے والے سیاح الاخدود پہنچنے لگے، جن میں 24 فی صد تعداد غیر ملکیوں کی ہے۔

اخبار 24 کے مطابق موسم گرما کی تعطیلات کے دوران نجران ریجن میں واقع تاریخی شہر الاخدود سعودیوں، مقیم غیر ملکیوں اور سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے، یہ قریہ 5 مربع کلو میٹر کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔

الاخدود بستی 2 ہزار برس سے کہیں زیادہ قدیم دور کے باسیوں کی کہانی کا شاہد ہے، اس قریے کا ذکر قرآن پاک میں بھی ہے، یہاں واقع قلعے کی تاریخ 500 قبل مسیح سے تعلق رکھتی ہے، اس کے اطراف 235 میٹر لمبی فصیل ہے۔

- Advertisement -

اس تاریخی قریے میں سیاحتی مرکز قائم کیا گیا ہے جو 300 مربع میٹر کے رقبے پر بنایا گیا ہے، یہاں روزانہ صبح 10 بجے سے لے کر شام 6 بجے تک سیاحوں کو آنے کی اجازت ہے۔

یہاں چٹانوں پر قدیم نقوش اور تصاویر موجود ہیں، سیاح یہاں کے اسرار جاننے کے لیے چٹانوں کے نقوش اور شکلیں دیکھنے آتے ہیں، الاخدود کے علاقے میں ہونے والی کھدائیوں سے بہت ساری عمارتیں اور نقوش دریافت ہوئے ہیں، چاندی اور پیتل کے 2 ہزار سکے بھی ملے ہیں، عمارتوں کی بنیادوں پر درج نقوش بھی ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

الاخدود کی تاریخ کے ماہر محمد حریش آل مستنیر نے توقع ظاہر کی کہ ان کے مطالعے سے علاقے کی تاریخ کے کچھ نئے راز سامنے آئیں گے جن سے لوگ اب تک ناواقف ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں